تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
خارج نماز مسجد میں یہ پڑھے : سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ۔ (مشکوٰۃ باب المساجد) اللہ پاک ہے اور سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں اور اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ سب سے بڑا ہے۔مسجد سے نکلے تو یہ پڑھے : اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ۔ اے اللہ میں تجھ سے تیرے فضل کا سوال کرتا ہوں۔ (مسلم شریف)جب اذان کی آواز سنے تو یہ پڑھے : اَشْھَدُ اَنَّ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدً عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ رَضِیْتُ بِاللّٰہِ رَبَّا وَّبِمُحَمَّدٍ رَّسُوْلًا وَبِالْاِسْلَامِ دِیْنًا۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ تنہا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں اور یہ بھی گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اس کے بندے اور رسول ہیں۔ میں اللہ کو رب ماننے پر محمد ﷺ کو رسول ماننے پر اور اسلام کو دین ماننے پر راضی ہوں۔ حدیث شریف میں ہے کہ اذان کی آواز سن کر جو شخص اس کو پڑھے اس کے گناہ بخش دیئے جائیں گے۔ (مسلم) اور حدیث شریف میں ہے جو شخص موذن کا جواب دے اس کے لیے جنت ہے۔ (حصن) لہٰذا موذن کا جواب دے، یعنی جو موذن کہے وہی کہتا جائے، مگر حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃ اور حَیَّ عَلَی الْفَلَاح کے جواب میں لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ کہے۔ (مشکوٰۃ)جب مغرب کی اذان ہو تو یہ دعا پڑھے : اَللّٰھُمَّ اِنَّ ھٰذَا اِقْبَالُ لَیْلِکَ وَاَدْبَارُ نَھَارِکَ وَاَصْوَاتُ دُعَاتِکَ فَاغْفِرْلِیْ۔ (مشکوٰۃ) اے اللہ یہ تیری رات کے آنے اور تیرے دن کے جانے کا وقت ہے اور تیرے پکارنے والوں کی آوازیں ہیں سو تو مجھے بخش دے۔ حضرت ام سلمہؓ نے بیان فرمایا کہ حضور اقدس ﷺ نے مجھے یہ دعا اذان مغرب کے پڑھنے کے لیے تعلیم فرمائی تھی۔ (ابوداؤد)اذان ختم ہونے کے بعد درود شریف پڑھ کر یہ پڑھے : اَللّٰھُمَّ رَبَّ ھٰذِہِ الدَّعْوَۃِ التَّآمَۃِ وَالصَّلوٰۃِ الْقَائِمَۃِ اٰتِ مِحَمَّدَ نِالْوَسِیْلَۃَ وَالْفَضِیْلَۃَ وَدَّرَجَۃِ الرَّفِیْعَ