تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نصیحت کی خلاف ورزی کرنے پر بڑے فتنے اور بڑے فساد کی خبر دی ہے۔ ارشاد فرمایا ہے کہ جب کوئی شخص تمہارے پاس کسی لڑکی سے نکاح کرنے کے سلسلہ میں پیغام بھیجے اور وہ شخص دینی زندگی کے اعتبار سے ٹھیک ہے اور اس کے اخلاق بھی درست ہیں تو اس سے نکاح کردو، دین اور اخلاق کا دیکھ لینا کافی ہے۔مال داری پر نظر نہ کرو : مال و دولت اور دنیا کی بڑائی نہ دیکھو، اگر لڑکے میں دین داری نہیں ہے تو وہ لڑکی کو بھی دین پر چلنے نہ دے گا۔ بے نمازی نہ نماز پڑھے نہ پڑھنے دے، حرام کمائے گا، حرم کھلائے گا، دونوں میاں بیوی آخرت کے عذاب میں مبتلا ہوں گے۔ اگر تم نے دین دار کو لڑکی نہ دی، کوٹھی، بنگلہ والے کو دیکھا، مال و دولت کو ترجیح دی تو دنیا شاید آرام سے گزر جائے مگر آخرت برباد ہوگی۔ کیا کوئی شخص یہ گوارا کرسکتا ہے کہ اس کی لڑکی آگ میں جلے؟ ایسا تو کسی کو منظور نہیں تو پھر دیکھتی آنکھوں اپنی بچی کو دہکتی آگ میں کیوں ڈالتے ہو، جب یہ جانتے ہیں کہ فلاں گھر میں جاکر بچی فرائض ترک کردے گی، نماز روزہ چھوڑ دے گی، حرام حلال کی فکر سے نہیں رہے گی جس کا نتیجہ عذاب آخرت ہے تو دین دار جوڑ چھوڑ کر بے چاری بے زبان کو فاسق و فاجر بدعمل بے دین کے حوالے کیوں کرتے ہیں ؟ شاید بعض حضرات یہ جواب دیں کہ آج کل لڑکیاں اپنا جوڑ تجویز کرلیتی ہیں اور دین دار کو پسند نہیں کرتیں۔ اس لیے مجبوراً فاسق ہی سے بیاہ دیتے ہیں۔ میں ان حضرات سے پوچھتا ہوں کہ لڑکی کو یہ جرات کیسے ہوئی کہ اپنا جوڑا خود تلاش کرے اور دین دار سے گھبرائے، فاسق و فاجر کو صالح مرد پر ترجیح دے۔ بات یہ ہے کہ آپ نے اپنے گھر کا ماحول خود ہی خراب کر رکھا ہے۔ بچوں کو دین پر نہیں ڈالتے، دینی کتابیں نہیں پڑھاتے، جو بچہ (لڑکی یا لڑکا) ہوش سنبھالتا ہے، اسکول کی گود میں چلا جاتا ہے، اسکول سے فارغ ہوکر کالج کی راہ لیتا ہے۔ بے دینی میں جو کمی اسکول میں رہ گئی تھی وہ وہاں پوری ہوجاتی ہے۔بے شرمی کے اسباب : لڑکوں اور لڑکیوں کی مخلوط تعلیم ہونا اور ناولوں، افسانوں کو پڑھنا، ٹی وی دیکھنا، سینما جانا، بغیر محرموں کے گھروں سے باہر گھومنا، پارکوں میں تفریحیں کرنا، یہ سب امور ہیں جو لڑکیوں کو بے شرم بنارہے ہیں اور دین سے دور کررہے ہیں اور دین داروں سے بے زار کررہے ہیں، اللہ سمجھ دے۔دین دار عورت سے نکاح کرو مال وجمال اور دنیوی حیثیت کو نہ دیکھو :