تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
قنوت پڑھی تو سجدۂ سہو واجب نہیں۔ t وتر میں دعائے قنوت پڑھنا بھول گئی، سورت پڑھ کے رکوع میں چلی گئی تو سجدہ سہو واجب ہے۔ u الحمد پڑھ کر دو سورتیں یا تین سورتیں پڑھ لی تو کچھ ڈر نہیں اس صورت میں سجدہ سہو واجب نہیں۔ ؓفرض نماز کی پچھلی دونوں رکعتوں یا ایک رکعت میں اگر سورت ملالی تو سجدۂ سہوواجب نہیں۔ ﷺ نماز کے شروع میں اگر سبحانک اللھم بھول گئی یا رکوع میں سبحان ربی العظیم نہیں پڑھا یا سجدہ میں سبحان ربی الاعلٰی نہیں پڑھا یا رکوع سے اٹھ کر سمع اللہ لمن حمدہ کہنا یاد نہیں رہا، یا نیت باندھتے وقت ہاتھ نہیں اٹھائے، یا اخیر قعدہ میں درود شریف یا دعا نہیں پڑھی، یونہی سلام پھیر دیا تو ان سب صورتوں میں سجدۂ سہو واجب نہیں ہے۔ x فرض کی دونوں پچھلی رکعتوں میں یا ایک رکعت میں الحمد پڑھنی بھول گئی اور بہ قدر فرض قیام1 (1 یعنی تین بار سُبْحَانَ اللّٰہُ کہنے کے بہ قدر کھڑی رہی اگر اس سے کم کھڑی رہی تو پھر سے نماز پڑھے) کے چپکی کھڑی رہ کے رکوع میں چلی گئی تو سجدۂ سہو واجب نہیں۔ y جن چیزوں کو بھول کر سجدۂ سہو واجب ہوتا ہے، اگر کوئی نمازی ان کو قصداً ترک کردے تو سجدۂ سہو واجب نہیں ہوتا، بلکہ اس صورت میں دوبارہ نماز پڑھنا واجب ہوتا ہے، اگر سجدۂ سہو کربھی لیا تب بھی نماز دہرانا واجب ہوگا اور جو چیزیں نماز میں نہ فرض ہیں، نہ واجب ہیں، ان کے بھول کر چھوٹ جانے سے نماز ہوجاتی ہے اور سجدۂ سہو واجب نہیں ہوتا، جس کی کچھ مثالیں اوپر گزر چکی ہیں۔سجدۂ سہو کا طریقہ : سجدۂ سہو کا طریقہ یہ ہے کہ قعدہ اخیرہ میں (جس میں سلام پھیرنا ہو) تشہد (التحیات) عبدہ و رسولہ تک پڑھ کر داہنی طرف کو سلام پھیرے، پھر اَللّٰہُ أَکْبَرُ کہہ کر سجدہ میں جائے اور سجدہ کی تسبیح پڑھے، پھر اس سجدہ سے اَللّٰہُ أَکْبَرُ کہتے ہوئے اٹھ کر بیٹھ جائے، اس کے بعد اَللّٰہُ أَکْبَرُ کہتے ہوئے دوسرے سجدہ میں جائے اور سجدہ کی تسبیح پڑھ کر اَللّٰہُ أَکْبَرُ کہتے ہوئے اٹھ کر بیٹھ جائے اور دوبارہ پوری التحیات اور درود شریف و دعا پڑھ کر دونوں طرف سلام پھیردے۔سجدۂ تلاوت کا بیان : 1 قرآن مجید میں تلاوت کے سجدے چودہ ہیں، جہاں جہاں قرآن مجید کے کنارہ پر لفظ ’’السجدہ‘‘ لکھا رہتا ہے، اس آیت کو پڑھ کر سجدہ کرنا واجب ہوجاتا ہے اور اس سجدہ کو سجدۂ تلاوت کہتے ہیں، البتہ سورۂ حج کے ختم کے قریب جہاں لفظ