تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جلانے اور سجدہ گاہ بنانے کی ممانعت : (۲۶۶) وَعَنْ اِبْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ قَالَ لَعَنَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ زَائِرَاتِ الْقُبُوْرِ وَالْمُتَّخِذِیْنَ عَلَیْھَا الْمَسَاجِدِ وَالسُّرُجَ۔ (رواہ ابوداؤد والترمذی و حسنہ) ’’حضرت عبداللہ بن عباسؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں کی زیارت کے لیے جانے والی عورتوں پر اور ان لوگوں پر لعنت فرمائی جو قبروں کو سجدہ گاہ بنائیں اور جو قبروں پر چراغ جلائیں۔‘‘ (مشکوٰۃ ص ۷۱، از ابوداؤدو ترمذی)تشریح : اس حدیث میں قبروں کی زیارت کرنے والی عورتوں اور ان لوگوں پر لعنت فرمائی جو قبروں کو سجدہ گاہ بنائیں اور جوقبروں پر چراغ جلائیں، معلوم ہوا کہ قبروں پر عورتوں کاجانا سخت منع ہے اور وجہ اس ممانعت کی اور لعنت کی یہ ہے کہ عورتیں اول تو بے پردہ ہوکر جاتی ہیں، اور دوسرے قبروں پر طرح طرح کی بدعتیں کرتی ہیں اور شرکیہ افعال کی مرتکب ہوتی ہیں، مثلاً صاحب قبر کی نذر مانتی ہیں اور اسے پورا کرنے کے لیے اس کی قبر پر جاتی ہیں، نیز اللہ کو چھوڑ کر صاحب قبر سے اولاد مانگتی ہیں، یہ دونوں چیزیں شرک ہیں، اور بھی اسی طرح کی بہت سی بدعات انجام دیتی ہیں۔ حدیث بالا سے قبروں کو سجدہ گاہ بنانے اور ان پرچراغ جلانے کی ممانعت بھی ثابت ہوئی، حضرت عائشہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مرض الوفات میں فرمایا: لَعَنَ اللّٰہُ الْیَھُوْدَ وَالنَّصَارٰی اتَّخَذُوْا قُبُوْرٍ اَنْبِیَآئِھِمْ مَسَاجِدَ۔ ’’اللہ کی لعنت ہویہود و نصاریٰ پر جنھوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنالیا۔‘‘ (بخاری و مسلم) معلوم ہوا کہ قبروں کو سجدہ گاہ بنانے کا کام یہود و نصاریٰ کیاکرتے تھے، علماء حدیث نے لکھا ہے کہ ان لوگوں پر اس لیے لعنت فرمائی کہ وہ لوگ نبیوں کی قبروں کو تعظیماً سجدہ کیا کرتے تھے جو کہ کھلا ہوا شرک ہے، اور نماز تو اللہ کی پڑھتے، لیکن سجدہ نبیوں کی قبروں پر کرتے تھے اور نماز کی حالت میں قبروں کی طرف متوجہ ہوتے تھے۔ (مرقاۃ ج ۲ ص ۲۰۲) سابقہ امتوں کی طرح امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم میں بھی قبروں کو سجدئہ تعظیمی کرنے کا رواج صدیوں سے پڑا ہوا ہے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جس چیز سے سختی سے روکا اور جسے سبب لعنت بتایا افسوس کہ نام نہاد پیر و فقیر اور قبروں کے مجاورین زائرین سے اسی شرکے عمل کو کراتے ہیں، ان دشمنان دین نے سجدہ کو لوازم زیارت میں سے بنا رکھا ہے، اولیاء اللہ کے کسی مزا پر اگر جاکر دیکھا جائے تو بہت سے مرد و عورت مزار کو سجدہ کرتے نظر آئیں گے۔ (العیاذ باللہ) حدیث شریف میں ان لوگوں پر لعنت فرمائی جو قبروں پر چراغ جلاتے ہیں۔ مرقات