تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نقصان عظیم : حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ حضور پرنور ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص کسی بیٹھنے کی جگہ بیٹھا اور اس نے اس جگہ اللہ کا ذکر نہ کیا تو اللہ جل جلالہ کی جانب سے اس کا یہ بیٹھنا اس کے لیے نقصان کا سبب ہوگا اور جو شخص کسی جگہ لیٹا اور اس نے اس لیٹنے میں (اول سے آخر تک کسی وقت بھی) اللہ کا ذکر نہ کیا تو اس کا یہ لیٹنا اللہ کی جانب سے نقصان کا باعث ہوگا۔ (ابو داود شریف) اور جو شخص کسی جگہ چلا اور اس چلنے کے درمیان اللہ کا ذکر نہیں کیا تو اس کے لیے یہ چلنا نقصان کا سبب ہوگا۔ (زادہ فی الترغیب)ہربات وبال ہے مگر : حضرت ام حبیبہؓ سے روایت ہے کہ رحمتہ اللعالمین ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ انسان کی ہر بات اس کے لیے وبال ہے (اور) اس کے لیے نفع کی چیز نہیں ہے (مگر نفع کی چیزیں یہ ہیں): ۱۔ کسی کی بھلائی کا حکم کرنا۔ ۲۔ کسی برائی سے روک دینا۔ ۳۔ یا اللہ جل جلالہ کا ذکر کرنا۔ (ترمذی شریف)لعنت سے کون محفوظ ہے : حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ خبردار بلاشبہ ساری دنیا ملعون ہے اور اس میں جو کچھ ہے وہ بھی ملعون ہے سوائے اللہ تعالیٰ کے ذکر کے اور جو ذکر اللہ کے تابع ہو اور عالم دین اور (دین کا) طالب علم۔ (ترمذی) مطلب یہ ہے کہ دنیا کی ہر چیز مردود ہے اللہ جل جلالہ کی رحمت سے دور ہے بارگاہ خداوندی میں نامقبول ہے خواہ کیسی ہی زیب و زینت کے ساتھ بنی ہوئی ہو اور اہل دنیا کو کیسی ہی بھاتی ہو۔ البتہ اللہ تعالیٰ کا ذکر اور وہ چیزیں خداوند قدوس کے یہاں مقبول ہیں جو ذکر اللہ کے ا تباع ہوں یعنی اللہ کی فرماں برداری اور خوش نودی کے لیے جو کچھ ہو وہ سب مقبول بارگاہ ہے جیسے اللہ کی رضا کے لیے حلال مال خرچ کرنا، دینی مدرسہ کھولنا، مسجد بنانا، غریبوں کو کھانا کھلانا، کتابیں لکھنا، بال بچوں کی پرورش کرنا، ماں باپ کے حقوق ادا کرنا وغیرہ وغیرہ۔ نیز دین کا عالم اور دین کا طالب علم بھی لعنت خداوندی سے محفوظ ہے اور خدا وند عالم کے یہاں مقبول و محبوب ہے، علماء نے بتایا ہے کہ جو شخص بھی اللہ کی فرماں برداری میں لگا ہوا ہے وہ ذاکر ہے۔ یعنی زبان سے یا دل سے یا عمل سے اللہ کے کام میں اللہ کے نام میں جو مشغول ہے وہ ذاکر ہے۔ غافلوں میں شمار نہیں۔ جَعَلَنَا اللّٰہُ مِنَ الذَّاکِرِیْنَ اللّٰہَ کَثِیْرًا۔سبحان اللہ، الحمد للہ، لآالٰہ الا اللہ، اللہ اکبر کا ورد رکھنے کے فضائل : ۸۷۔ وَعَنْ اُمِّ ھَانِیْ ؓ قَالَتْ مَرَّبِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ ذَاتَ یَوْمٍ فَقُلْتُ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ ﷺ قَدْ