تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اور اپنی زندگی میں اس کے ذریعہ خوبصورتی حاصل کرتا ہوں۔ اور پھر پرانے کپڑے کو صدقہ کر دے تو زندگی میں اور مرنے کے بعد خدا کی حفاطت اور خدا کی ستاری میں رہے گا (یعنی خدا اسے مصیبتوں سے محفوظ رکھے گا) اور اس کے گناہوں کو پوشیدہ رکھے گا۔ (مشکوٰۃ) فائدہ: جب کپڑا اتارے تو بسم اللّٰہ کہہ کر اتارے، کیوں کہ بسم اللّٰہ کی وجہ سے شیطان اس کی شرم گاہ کی طرف نہ دیکھ سکے گا۔ (حصن)جب کسی مسلمان کو نیا کپڑا پہنے دیکھے تو یوں دعا دے : تُبْلِیْ وَیُخْلِفُ اللّٰہُ۔ (حصن) تم اس کپڑے کو پرانا کرو اور اس کے بعد خدا تمہیں اور کپڑا دے۔ (یعنی اللہ تعالیٰ تمہاری عمر میں ترقی دے، اور اس کپڑے کو پہننا اور استعمال کرنا اور بوسیدہ کرنا اور اس کے بعد دوسرا کپڑا پہننا نصیب فرمائے۔) یہ الفاظ مردوں کو اور لڑکوں کو دعا دینے کے لیے ہیں، اگر کسی عورت کو نیا کپڑا پہنے دیکھے تو یہ الفاظ کہے: اَبْلِیْ وَاَخْلِقِیْ ثُمَّ اَبْلِیْ وَاَخْلِقِیْ۔ یعنی اسے پرانا کرو پھر پراناکرو۔ حضور ﷺ نے حضرت ام خالدؓ کو یہ دعا دی تھی، حضرت ام خالدؓ بیان فرماتی ہیں کہ حضور اقدس ﷺ کی خدمت میں کچھ کپڑے لائے گئے، جن میں ایک چھوٹی سی سیاہ رنگ کی چادر اچھی قسم کی تھی، آپ نے فرمایا۔ میرے پاس ام خالد کو لے آؤ (یہ اس وقت چھوٹی سی تھیں) چناں چہ مجھ کو (گود میں) اٹھا کر لایا۔ پس آپ نے اپنے مبارک ہاتھ میں وہ چادر لے کر مجھے اوڑھادی اور دعا دیتے ہوئے یہ فرمایا: اَبْلِیْ وَاَخْلِقِیْ ثُمَّ اَبْلِیْ وَاَخْلِقِیْ۔ اسے پرانا کرے پھر تو اسے پرانا کرے۔ حضرت ام خالدؓ فرماتی ہیں کہ اس چادر میں سبز رنگ یا پیلے رنگ کے نشان (گوٹ یا جھالر یا کڑھائی کے کام کے) تھے، آپ نے فرمایا، اے ام خالد یہ اچھا ہے (جیسے بچوں سے دل خوش کرنے کے لیے باتیں کیا کرتے ہیں) حضرت ام خالدؓ نے فرمایاکہ اس کے بعد میں آپ کی پشت کے پیچھے جاکر خاتم النبوۃ سے کھیلنے لگی تو میرے والد نے مجھے جھڑک دیا، اس پر حضور اقدس ﷺ نے فرمایا۔ چھوڑو اسے (یعنی کچھ نہ کہو)۔ (مشکوٰۃ المصابیح: ص ۵۱۶ بحوالہ بخاری)جب آئینہ دیکھے تو یہ پڑھے : اَللّٰھُمَّ اَنْتَ حَسََّنْتَ خَلْقِیْ فَحَسَنُ خُلْقِیْ۔ (حصن حصین)