تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
قبول فرماتے ہیں ۔ پھر جس نے صدقہ دیا ہے اس کے لیے اس صدقہ کو بڑھاتے رہتے ہیں، یہاں تک کہ وہ پہاڑ کے برابر ہوجاتا ہے۔ (بخاری و مسلم) بندہ نے دیا کھجور کے برابر اور خدائے رحیم و کریم نے عنایت فرمایا پہاڑ کے برابر۔ ایسا داتا اللہ ہی ہے، صدقہ سے کبھی دریغ نہ کرو۔ اس سے ضرورت مند کی حاجت بھی پوری ہوتی ہے اور صدقہ والے کو ثواب بھی ملتا ہے کہ اس کا اندازہ ابھی معلوم ہوا۔لڑکیوں کی پرورش کی فضیلت : حضرت عائشہ ؓ کی اس حدیث میں جہاں صدقہ کا بیان ہے، لڑکیوں کی پرورش کی فضیلت بھی مذکور ہے، لڑکی ضعیف جنس ہے اور اس سے کما کر دینے کی امیدیں بھی وابستہ نہیں ہوتی ہیں، اس لیے لڑکیاں بہت سے خاندانوں میں مظلوم و مقہور ہو کر زندگی گزارتی ہیں ان کے واجب حقوق بھی پامال کر دیئے جاتے ہیں، چہ جائے کہ ان کے ساتھ حسن سلوک اور اچھا برتاؤ کیا جائے، حضور اقدسﷺ نے لڑکیوں کی پرورش کرنے اور خیر خبر رکھنے والے کو بشارت سنائی کہ ایسا شخص دو زخ سے محفوظ رہے گا اور لڑکیوں کی یہ خدمت اس کے لیے دوزخ سے بچانے کے لیے آڑ بن جائے گی۔ اپنی لڑکی ہو یا کسی دوسرے مسلمان کی یتیم بچی ہو ، ان سب کی پرورش کی یہی فضیلت ہے۔ بہت سی عورتیں سوتیلی لڑکیوں پر ظلم کرتی ہیں اور بہت سے مرد اپنی بیوہ لڑکی یا غیر شادی شدہ لڑکی سے گھبرا جاتے ہیں جس کا نکاح ہونے میں کسی وجہ سے دیر ہو اور بعض مرد نئی بیوی کی وجہ سے پہلی بیوی کی اولاد پر ظلم کرتے ہیں، ایسے لوگوں کو اس حدیث سے سبق حاصل کرنا لازم ہے۔ حضرت سراقہ بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرمﷺ نے فرمایا کہ تمہیں افضل ترین صدقہ نہ بتا دوں ؟ پھر خود ہی جواب دیا کہ افضل ترین صدقہ یہ ہے کہ تم اپنی لڑکی پر خرچ کر وجو طلاق کی وجہ سے یا بیوہ ہو کر تمہارے پاس (شوہر کے گھر سے) واپس آگئی تمہارے علاوہ کوئی اس کے لیے کمائی کرنے والا نہیں ہے۔ نیز سرور عالمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جس نے تین لڑکیوں یا تین بہنوں کے اخراجات برداشت کیے اور ان کو ادب سکھایا اور رحم اور شفقت کا برتاؤ کیا یہاں تک کہ وہ اس کے خرچ سے بے نیاز ہوگئیں تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت واجب فرما دیں گے۔ ایک شخص نے عرض کیا۔ یارسول اللہﷺ !اگر دو لڑکیاں یا دو بہنیں ہوں جن کی پرورش کی ہو تو اس بارے میں کیا حکم ہے؟ فرمایا: اس کے لیے بھی یہی فضیلت ہے۔ راوی کہتے ہیں کہ اگر ایک لڑکی کے بارے میں سوال کیا جاتا تو آپ ایک کے لیے بھی یہی فضیلت بتاتے۔ (مشکوۃ)رشتہ داروں کے ساتھ صلہ رحمی کی فضیلت : ۴۱۔ وَعَنْ مَیْمُوْنَۃَ بِنْتِ الْحَارِثِ ؓ اَنَّھَا اَعْتَقَتْ وَلِیْدَۃً فِیْ زَمَانِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ﷺ فَذَکَرَتْ