تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ثواب فرشتوں سے دلادیتے ہیں اورروزہ کا ثواب خود مرحمت فرمائیں گے جو بے انتہا ہوگا۔ قَالَ الْقَارِیْ فِی الْمِرْقَاۃِ فَاِنَّ ثَوَابَہٗ لَایُقْدِّرُ قَدْرَہٗ وَلَایُحْصِیْ حَصْرَہٗ اِلَّااللّٰہُ لَِاشْتْمَالِہٖ عَلٰی خْصُوْصِیَّاتٍ لَایُوْجَدُ فِیْ غَیْرِہٖ وِلِذٰلِکَ یَتَوَلّٰی جَزَائَ ہٗ بِنَفْسِہٖ وَلَا یَکِلْہُ اِلٰی مَلٰئِکَۃِ قُدْسِہٖ۔روزہ داروں کے لیے جنت کا ایک خاص دروازہ : حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ حضور اقدسﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جنت میں آٹھ دروازے ہیں، جن میں سے ایک کا نام ریان1 ہے۔1 (1 ریان کے معنی ہیں سیرانی کرنے والا، چوں کہ روزہ داروں نے بحالت روزہ دنیا میں پیاس کی تکلیف اٹھائی، جس کی جزا جنت کی سیرابی ہوگی، اس لیے اس دروازہ کا نام ریان رکھا گیا جس سے روزہ دار داخل جنت ہوں گے) اس سے صرف روزاہ دار ہی داخل ہوں گے۔ (مشکوٰۃ عن البخاری و مسلم ص ۱۷۳)روزہ دار کو دو خوشیاں : حضور اقدسﷺ کا ارشاد ہے کہ: لِلصَّائِمِ فَرْحَتَانِ َفرْحَۃٌ عِنْدَ فِطْرِہٖ وَفَرْحَۃٌ عِنْدَ لِقَائِ رَبِّہٖ۔ (مشکوٰۃ المصابیح عن البخاری ومسلم) یعنی روزہ دارکے لیے دو خوشیاں ہیں، ایک خوشی افطار کے وقت ہوتی ہے اور ایک خوشی اس وقت ہوگی جب اپنے رب سے ملاقات کرے گا۔ درحقیقت رب کی ملاقات ہی تو عبادت کا مقصود اصلی ہے، اس وقت کی خوشی کا کیا کہنا جب عاجز بندے اپنے معبود سے ملاقات کریں گے، اللہ تعالیٰ ہم سب کو یہ ملاقات نصیب فرمائے۔رمضان اور قرآن : کلام الٰہی کو رمضان المبارک سے خاص تعلق ہے جیسا کہ سورۂ بقرہ میں ارشاد فرمایا ہے: {شَہْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْٓ اُنْزِلَ فِیْہِ الْقُرْاٰنُ}1 (1 البقرۃ: ۱۸۵ ماہ رمضان ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا۔ قیام رمضان یعنی نماز تراویح، یہ بھی قرآن شریف پڑھنے اور سننے کے لیے ہے۔ دن کو روزہ میں مشغولیت اور رات کو تراویح میں کھڑے ہوکر ذوق و شوق سے قرآن پڑھنا یا سننا اس سے مومن کے قلب میں ایک عجیب کیف پیدا ہوتا ہے اور یہ دونوں شغل قیامت کے دن مومن کے کام آئیں گے، حضور اقدسﷺ کا ارشاد ہے: اَلصِیَّامُ وَالْقُرْاٰنُ یَشْفَعَانِ لِلْعَبْدِ یَقُوْلُ الصِّیَامُ اَیْ رَبِّ اِنِّیْ مَنَعْتُہٗ الطَّعَامِ وَالشَّھْوَاتِ بِالنَّھَارِ فَشَفِّعْنِیْ فِیْہِ یَقُوْلُ الْقُرْآنُ مَنَعْتُہُ النَّوْمِ بِالَّلیْلِ فَشَفِعْنِیْ فِیْہِ فَیُشَفَّعَانِ۔ (مشکوٰۃ ص ۱۷۳، عن البیہقی فی شعب الایمان) روزہ اور قرآن بندہ کے لیے بارگاہ خداوندی میں سفارش کریں گے، روزہ کہے گا کہ اے رب! میں نے اس بندہ کو دن میں کھانے پینے اور دوسری خواہشوں سے روک دیا تھا، لہٰذا اس کے