تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پرکافی غور کریں کہ آخرت کے نجات دلانے والے اور وہاں عزت کے منبروں پر بٹھانے والے اعمال ہم کررہے ہیں یا یہ شخص جو اعمال صالحہ میں لگا ہوا ہے، جس کو ہم نے نیچے بٹھایا ہے اور اپنے سے کم سمجھا ہے، خدا جانے کتنے مغروروں کے ساتھ یہ ہوگا کہ قیامت کے میدان میں ذلیل و خوار ہوں گے اور کم نسب والے اعزاز و اکرام کے منبروں پر ہوں گے: کہ فضیحت بود بروز شمار بندہ آزاد و خواجہ در زنجیر ’’بزرگوں کی نسل میں ہونے پر فخر کرنابے جا ہے، ان کے اعمال ان کے لیے تھے، ہمارے اعمال ہمارے لیے ہیں۔‘‘ قرآن حکیم کا ناطق فیصلہ ہے: تِلْکَ اُمَّۃٌ قَدْ خَلَتْ لَھَا مَا کَسَبَتْ وَلَکُمْ مَاکَسَبْتُمْ۔ (بقرہ) ’’وہ جماعت تھی پیغمبروں کی جو گزر گئی جو انہو ں نے کیا وہ ان کے لیے ہے اورجو تم کروگے وہ تمہارے لیے ہے۔ ‘‘حضرت سلمان فارسیؓ کا ارشاد : حضرت سلمان فارسیؓ کے سامنے کچھ لوگ فخر کے طور پر اپنے نسب کی بڑائی بیان کرنے لگے، حضرت سلمانؓ نے فرمایا کہ میں تواپنے بارے میں یہ کہتا ہوں کہ ناپاک نطفہ سے پیدا کیا گیا اور مر کر بدبودار نعش بن جائوں گا، اس کے بعد مجھے قیامت کے روز انصاف کی ترازو کے پاس کھڑا کیا جائے گا، اگر اس وقت میری نیکیاں بھاری نکلیں تو میں شریف ہوں، اور اگر میری نیکیاں گناہوں کے مقابلہ میں ہلکی رہ گئیں تو میں ذلیل ہوں، شرافت اور ذلت کا فیصلہ وہیں ہوگا۔ حضرت امام زین العابدینؓ کو کسی نے گالی دی تو جواب میں ارشاد فرمایا کہ بھائی میں اگر دوزخ سے بچ گیا تو تیرے برا کہنے سے میر اکچھ نہیں بگڑتا، اور اگر خدانخواستہ دوزخ میں جانا پڑا تو جو کچھ تونے کہا اس سے بھی زیادہ برا ہوں۔ یہ امام زین العابدینؓ کون تھے؟ سیّد السادات حضرت علیؓ کے پوتے اور شہید کربلا حضرت امام حسینؓ کے بیٹے تھے، روزانہ ہزار رکعت نماز نفل ادا کرتے تھے، اورہر قسم کی عبادت میں پیش پیش تھے، انھوں نے نسب پر فخر نہیں کیا، بلکہ آخرت کا خیال کرکے گالی دینے والے کو نرمی سے جواب دیا جس کا ابھی ذکر ہوا۔ جو لوگ نسب پر فخر کرتے ہیں ان کو بڑائی کا ثبوت بھی تو دینا چاہیے، اور جب ان حضرات سے اپنا نسبی جوڑ ملاتے ہیں جو دینداری میں بڑے تھے تو خود دیندار بن کر اپنے اکابر و اسلاف کے طریقہ پر گامزن ہونا لازمی ہے اعمال صالحہ سے خالی، دنیا سے محبت، آخرت سے غفلت اوربے فکری، غیر قوموں کی شکل و صورت اور لباس و تراش اختیار کرنا اور اپنے اسلاف کی وضع قطع اور لباس و صورت سے نفرت کرنا او رپھربھی ان اسلاف سے نسب جوڑنے پر فخر کرنا بڑی نادانی ہے۔