تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
رضامندی خوشی ہو یا مصیبت ہر حال میں احکام شریعت کی پابندی کرنا لازم ہے۔علاج کرانے میں پردہ کا اہتمام واجب ہے : (۲۱۰) وَعَنْ جَابِرٍ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالیٰ عَنْہُ اَنْ اُمَّ سَلِمَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالیٰ عَنْھَا اِسْتَاذَنَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الْحَجَامَۃِ فَاَمَرَ اَبَاطَیْبَۃَ اَنْ یَّحْجَمَھَا قَالَ حَسِبْتُ اَنَّہٗ کَانَ اَخَاھَا مِنَ الرَّضَاعَۃِ اَوْغلُاَمًا لَّمْ یَحْتَلِمْ۔ (رواہ مسلم) ’’حضرت جابرؓ سے روایت ہے کہ ام المومنین حضرت ام سلمہؓ نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے سینگی لگوانے کی اجازت طلب کی، لہٰذا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوطیبہؓ کو حکم دیا کہ ام سلمہ کو سینگی لگادیں۔‘‘ یہ واقعہ بیان کرنے کے بعد حضرت جابرؓ نے فرمایا کہ ابوطیبہؓ سے جو سینگی لگوائی تو میرے خیال میں اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ حضرت ام سلمہؓ کے دودھ شریک بھائی تھے یا نابالغ لڑکے تھے۔ (مشکوٰۃ شریف ص ۲۶۸، از مسلم) تشریح: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عورت کے علاج کے سلسلہ میں بھی پردہ کا خیال رکھنا ضروری ہے، اگر معالج کے سامنے بے پردہ ہوکر آجانے میں کوئی حرج نہ ہوتا تو حضرت جابرؓ کو یہ کیوں بتانا پڑتا کہ ابوطیبہؓ، حضرت ام سلمہؓ کے دودھ شریک بھائی یا نابالغ لڑکے تھے، ہمارے زمانہ کے لوگوں کا عجیب حال ہے کہ جن خاندانوں اور گھروں میں پردہ کا اہتمام ہے۔ علاج کے سلسلہ میں ان کے یہاں بھی پردہ کا خیال چھوڑ دیا جاتا ہے۔ مندرجہ بالاحدیث سے معلوم ہوا کہ عورت کے علاج کے لیے محرم کو تلاش کریں، اگر کوئی محرم معالج نہ ملے تو غیر محرم سے بھی علاج کراسکتے ہیں۔علاج کے لیے ستر کھولنے کے احکام : لیکن اس میں شریعت کے ایک اہم اصول الضرورۃ تقدر بقدر الضرورۃ کا خیال رکھنا لازم ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ مجبوراً جتنے بدن کا دیکھنا ضروری ہے، معالج بس اسی قدر دیکھ سکتا ہے۔ مثلاً علاج کے لیے نبض دیکھنے اور حال کہنے سے کام چل سکتا ہے تو اس سے زیادہ دیکھنے یا ہاتھ لگانے کی اجازت نہ ہوگی، اسی طرح اگر بازو میں یا پنڈلی میں زخم ہے تو جتنی جگہ بدرجہ مجبوری دیکھنے کی ضرورت ہو بس اسی قدر معالج دیکھ سکتا ہے۔ اگر علاج کی مجبوری کے لیے آنکھ، ناک، دانت، دیکھنا ہے تو اس صورت میں پورہ چہرہ کھولنا جائز نہیں۔ جس قدر دیکھنے سے کام چل سکتا ہے بس اسی قدر دکھا سکتے ہیں۔ بلکہ ایسے معالج کے لیے بھی یہی تفصیل ہے جو عورت کا محرم ہو، اور وجہ اس کی یہ ہے کہ محرم کے لیے بھی اپنی محرم عورت کو پورا بدن دیکھنا جائز نہیں ہے، کیوں کہ عورت کو اپنے محرم کے سامنے پیٹ اور پیٹھ اور ران کھولنا منع ہے، پس اگر پیٹ یا پیٹھ میں