تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اور ایک مہمانی تین دن تک ہے، اس کے بعد صدقہ ہوگا۔ اورمہمان کے لیے یہ حلال نہیں کہ میزبان کے پاس اتنا ٹھہرے کہ وہ تنگ ہوجائے۔ (یہ سب بخاری شریف سے لیا گیا ہے۔) جس کی دعوت کی گئی او راس نے قبول نہ کی تو اس نے اللہ تعالیٰ کی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی۔ اور جو شخص بغیر دعوت کے (کھانے کے لئے) (اگر کوئی شرعی عذر ہو جو دعوت قبول کرنے سے مانع ہو تو وہ اس سے مستثنیٰ ہے) داخل ہوگیا، وہ چور بن کر اندر گیا اور لٹیرا بن کرنکلا۔ (ابودائود) حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی ارشاد فرمایا کہ مسنون طریقہ یہ ہے کہ مرد (رخصت کرتے وقت) مہمان کے ساتھ گھر کے دروازہ تک نکلے۔ (ابن ماجہ)سلام کے آداب : فرمایا سیّد الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ: اللہ جل شانہٗ سے سب سے زیادہ قریب وہ شخص ہے جو (دوسرے کا انتظار کیے بغیر) خود سلا م میں پہل کرے۔ (بخاری) اسلام کا بہترین کام یہ ہے کہ کھانا کھلائو اورہر مسلمان کو سلام کرو جان پہچان ہو یا نہ ہو۔ (بخاری) عورتیں عورتوں میں اس کا لحاظ رکھیں کہ سلام میں جان پہچان کو معیار نہ بنائیں بلکہ مسلمان ہونے کو دیکھیں، اور مرد، مردوں میں اس کا خیال کریں۔ بات کرنے سے پہلے سلام کیا جائے۔ (ترمذی) سوار پیدل چلنے والے کو اور پیدل چلنے والا بیٹھے ہوئے کو، اور تھوڑی تعداد والی جماعت بڑی جماعت کو، اور چھوٹا بڑے کو سلام کرے۔ (بخاری) یہود و نصاریٰ کو سلام نہ کرو۔ (مسلم) (ہندو، سکھ، یہودو نصاریٰ اور مرزائی، سب کافر اسی حکم میں ہیں) جب ملاقات کے وقت اپنے بھائی کو سلام کرلیا اور (ذرا دیر کو) درمیان میں درخت یا پتھر یا دیوار کی آڑ آگئی، پھر اسی وقت دوبارہ ملاقات ہوگئی تو دوبارہ سلام کرے (ابودائود) یعنی یہ نہ سوچے کہ ابھی آدھا منٹ ہی توسلام کوہوا ہے، اتنی جلدی دوسرا سلام کیوں کروں۔ جب کسی کے گھر میں داخل ہو تو وہاں کے لوگوں کو سلام کرے اور جب وہاں سے جانے لگو تو ان کو سلام کے ساتھ رخصت کرو۔ (بیہقی) جب تم اپنے گھر میں داخل ہو تو گھر والوں کو سلام کرو، اس سے تمہارے اور گھر والوں کے لیے برکت ہوگی۔ (ترمذی) جب کوئی شخص کسی کا سلام لائے تویوں جواب دو عَلَیْکَ وَعَلَیْہِ السَّلاََمُ۔ (ابودائود) مریض کی عیادت کی تکمیل یہ ہے کہ اس کی پیشانی پر ہاتھ رکھ دیا جائے اور