تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں ہو تو دوسرے ایام کا شمار رکھنا ہے، اللہ تعالیٰ کو تمہارے ساتھ آسانی کرنا منظور ہے اور تمہارے ساتھ دشواری منظور نہیں۔ اس آیت سے معلوم ہوا کہ مریض اورمسافر سے روزہ معاف نہیں ہے، البتہ اللہ تعالیٰ نے اس کو رمضان میں روزہ چھوڑنے کی اجازت دے دی ہے لیکن بعد میں چھوڑے ہوئے روزوں کی قضا فرض ہے، اگر زیادہ تکلیف نہ ہو تو رمضان ہی میں روزہ رکھ لینا زیادہ بہتر اور افضل ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد ہے: {وَاَنْ تَصُوْمُوْا خَیْرٌ لَّـکُمْ}1 (1 البقرۃ: ۱۸۴)یعنی گو مرض اور سفر میں بعد میں روزہ رکھنے کی نیت سے رمضان کا روزہ چھوڑنے کی اجازت ہے، لیکن رمضان ہی میں رکھ لینا بہتر ہے اور وجہ اس کی یہ ہے کہ اول تو رمضان کی برکت اور نورانیت سے محرومی نہ ہوگی، دوسرے سب مسلمانوں کے ساتھ مل کر روزہ رکھنے میں آسانی بھی ہوگی اور بعد میں تنہا روزے رکھنا مشکل ہوگا۔ m۴۸ میل سے کم سفر میں روزہ چھوڑنا درست نہیں۔دودھ پلانے والی : جس طرح مریض اور مسافر کو رمضان میں روزہ چھوڑنے کی اجازت ہے، (جس کی شرطیں اوپر لکھی گئیں) اسی طرح دودھ پلانے والی عورت کے لیے بھی جائز ہے کہ رمضان میں روزہ نہ رکھے اور بعد میں قضا کرلے بشرطیکہ روزہ رکھنے سے بچے کو دودھ نہ ملنے کی وجہ سے غذا سے محرومی ہوتی ہو۔ اگربچہ ماں کے دودھ کے علاوہ دوسری غذا کے ذریعہ گزارا کرسکتا ہو، مثلاً اوپر کا دودھ پینے سے یا دلیہ چاول وغیرہ کھانے سے بچہ کی غذا کا کام چل سکتا ہے تو دودھ پلانے والی عورت کو روزہ چھوڑنا حرام ہے، اور یہ مسئلہ بھی بچے کی عمر دو سال ہونے تک ہے۔ جب بچے کی عمر دو سال ہوجائے تو اس کو عورت کا دودھ پلانا ہی منع ہے، اس میں روزہ چھوڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ m دودھ پلانے والی کو شرط مذکور کے ساتھ رمضان کا روزہ نہ رکھنا اس صورت میں جائز ہے جب بچہ کا باپ دوسری عورت کو معاوضہ دے کر دودھ پلوانے سے عاجز ہو یا وہ بچہ ماں کے علاوہ کسی دوسری عورت کا دودھ لیتا ہی نہ ہو۔حاملہ : جو عورت حمل سے ہو اس کو بھی رمضان شریف میں روزہ چھوڑنے کی اجازت ہے، فارغ ہونے کے بعد چھوڑے ہوئے روزے رکھ لے، مگر شرط وہی ہے کہ روزہ رکھنے سے بہت زیادہ تکلیف میں پڑنے یا اپنے بچے کی جان کا اندیشہ ہو۔ فدیہ کا حکم: وہ عورت یا مرد جو مستقل ایسا مریض ہو کہ روزہ رکھنے سے جان پر بن آنے کا شدید خطرہ ہو اور زندگی میں اچھے ہونے کی امید ہی نہ ہو یا وہ مرد و عورت جو بہت زیادہ بوڑھا ہے روزہ رکھ ہی نہیں سکتا اور روزے پر قادر ہونے کی کوئی امید نہیں، یہ لوگ روزے کے بجائے فدیہ دیں لیکن بعد میں کبھی روزہ رکھنے