تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۳۸۔ قصد السبیل، ۳۹۔ فضائل ذکر، ۴۰۔ اسلام کیا ہے؟بچوں کو نماز سکھانے کا اہتمام کرنا لازم ہے : (۱۴۵) عَنْ سَبَرَۃَ الْجُھَنِیِّ ؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ عَلِّمُوْا الصَّبِیَّ الصَّلٰوۃَ ابْنَ سَبْعِ سِنِیْنَ وَاضْرِبُوْہُ عَلَیْھَا ابْنَ عَشْرَۃَ۔ (رواہ الترمذی) ’’حضرت سبرۃؓ سے روایت ہے کہ ارشاد فرمایا نبی اکرم ﷺ نے کہ اپنے بچوں کو نماز سکھاؤ، جبکہ وہ سات سال کے ہوں اور نماز نہ پڑھیں تو ان کی پٹائی کرو، جبکہ وہ دس سال کے ہوں۔‘‘ (سنن ترمذی ص ۵۸ ج ۱) تشریح: اس حدیث میں بچوں کو نماز سکھانے اور ان سے نماز پڑھوانے کا حکم دیا گیا ہے۔ درحقیقت عمل بغیر علم کے صحیح نہیں ہوسکتا، انسان جب دنیا میں قدم رکھتا ہے تو بالکل سادہ ہوتا ہے۔ کچھ نہیں جانتا اور جاننے کے قابل بھی نہیں ہوتا۔ جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے سمجھ آتی ہے۔ دنیا چوں کہ سامنے ہے اور اس کے تقاضے ہروقت پیش نظر ہیں، اس لیے دنیا میں کا م آنے والی باتیں کچھ لوگوں کی دیکھا دیکھی انسان سیکھ لیتا ہے اور کچھ محنت اور کوشش کرکے حاصل کرلیتا ہے لیکن دین دار ہونا چوں کہ موت کے بعد کام دے گا اور آخرت کے تقاضے اس وقت سامنے نہیں ہیں اس لیے دین دار ی کی طرف انسان کا ذہن بہت کم چلتا ہے۔ ماں باپ کا فریضہ ہے کہ بچوں کو دین سکھائیں اور دین کو سب سے زیادہ اہمیت دیں۔ کیوں کہ دین ہی آخرت کی ہمیشہ والی زندگی میں کام دینے والا ہے، بہت سے لوگ بچوں سے بہت زیادہ محبت کرتے ہیں، مگر ان کی یہ محبت صرف دنیاوی آرام و راحت تک محدود رہتی ہے۔ ان کی اصل ضرورت یعنی آخرت کی نجات اور موت کے بعد کے آرام و راحت کی طرف توجہ نہیں کرتے، حلال مال سے حلال طریقے پر کھانا پلانا اور پہنانا اچھی بات ہے، لیکن انسان کی سب سے بڑی ضرورت آخرت کا آرام اور سکون ہے۔ اولاد کو دینی علوم اور اعمال سے غافل اور جاہل رکھنا بہت بڑا ظلم ہے۔ بچہ کو اللہ کے نام سے آشنا کریں اور ایسے طور طریقے خود اختیار کریں کہ ان کو دیکھ کر بچے کے ذہن میں اسلامی اعمال کی محبت پیدا ہوتی چلی جائے اور جیسے جیسے بچہ ہوش سنبھالتا جائے اسلام کے کام اس کے ذہن میں راسخ ہوتے چلے جائیں۔اولادکے بارے میں دور حاضر کے لوگوں کی بدحالی : بچوں کی خوشی کے لیے ان کو غیر ضروری لباس بھی پہناتے ہیں، ان کے لیے تصویریں، مورتیاں خرید کر لاتے ہیں اور اپنے گھروں کو ان کی وجہ سے رحمت کے فرشتوں سے محروم رکھتے ہیں، ادھار قرض کرکے ان کی جائز ناجائز