تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کو گانے بجانے کی چیزوں میں مشغول کردیتا ہے، ان سے گانے گواتا ہے او رباجے بجواتا ہے اور خود بھی سنتا اور مزے لیتا ہے، یہ مصیبت عام سی ہوگئی ہے کہ ہر وقت نفس کو خوش کرنے کے لیے ریڈیو کھولے رہتے ہیں، یا ٹیپ ریکارڈ رچلاتے رکھتے ہیں، خصوصاً کھانے کے وقت گانا سننے کا بہت زیادہ خیال کرتے ہیں تاکہ جب منہ میں لقمہ جائے تو گلے سے نیچے دھکیلنے کا کام گانے کی دھن اور سر سے ہوجائے۔قوالی کی محفلوں میں باجے : اور مصیبت بالائے مصیبت یہ ہے کہ بہت سے مواقع میں گاجے باجے کا ثواب سمجھتے ہیں اور وہ یہ کہ قوالی کی مجلسیں منعقد کرتے ہیں اور راتوں رات قوال کا گانا سننے کے لیے جاگتے ہیں، او رچونکہ اس موقع پر حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی نعت اور مدح کے اشعار بھی ہوتے ہیں، اس لیے اس محفل کی شرکت کو ثواب سمجھتے ہیں۔ اگر کوئی شخص سمجھائے اور بتائے تو اس کو کہتے ہیں کہ یہ وہابی ہے۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی نعت سننے سے منع کرتا ہے، حالاں کہ منع کرنے والا ایسے نعتیہ اشعار کہنے اور سننے سے نہیں روکتا جو سچ ہوں اور صحیح ہوں وہ تو گانے بجانے کے آلات پر پڑھنے سے روکتا ہے، اگر حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی نعت سننے کا شوق ہے تو بغیر ہارمونیم اور بغیر طبلہ اور بغیر سازوسارنگی کے سنئے، حالاں کہ سب جانتے ہیں کہ اگر کوئی شخص بغیر سازوسارنگی کے اور بغیر طبلہ باجے کے نعت پڑھنے بیٹھ جائے تو دس پانچ آدمی سننے کے لیے جمع ہوجائیں گے اوردس پانچ منٹ میں منتشر ہوجائیں گے، خدارا انصاف کرو، کیا یہ راتوں رات جاگنا نعت نبی صلی اللہ علیہ وسلم سننے کے لیے ہے یا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام گرامی استعمال کرکے نفس و شیطان کو لذیذ گانے کی حرام غذا دینے کے لیے ہے۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اَمَرَنِیْ رَبِّیْ بِمَحْقِ الْمَعَازِفْ وَالْمَزَامِیْرِ وَالْاَوْثَانَ وَالصَّلْبِ وَاَمْرِ الْجَاھِلِیَّۃِ۔ ’’یعنی میرے رب نے مجھے حکم فرمایا ہے کہ گانے بجانے کے آلات اور بتوں کو اور صلیب کو (جسے عیسائی پوجتے ہیں) اور جاہلیت کے کاموں کو مٹادوں۔ ‘‘ کیسی نادانی کی بات ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم جن چیزوں کے مٹانے کے لیے تشریف لائے۔ ان ہی چیزوں کو حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی نعت سننے میں استعمال کرتے ہیں، پھر اوپر سے ثواب کی امید بھی رکھتے ہیں، نفس و شیطان نے ایسا غلبہ پایا ہے کہ قرآن و حدیث کے قانون بتانے والوں کی بات ناگوار معلوم ہوتی ہے۔ اللہ پاک سمجھ دے اور حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات پر عمل کرنے کے جذبات نصیب فرمائے، پھر رات بھر قوالی سنتے ہیں اور فجر کی اذان ہوتے ہی نماز پڑھے بغیر سوجاتے ہیں، یہ ہیں محبت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے متوالے، جنھیں فرضوں کے غارت کرنے پر ذرا بھی ملال نہیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔