تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مدرسہ ماں کی گود ہے، ماں صحیح مسلمان ہوگی تو بچہ کو بھی اسلام سکھائے گی اور اسلام کے احکام و آداب کی تعلیم دے گی۔ اس کتاب میں اسلام کے تقاضے سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے اور جگہ جگہ حالات حاضرہ پر تبصرہ کرتے ہوئے مسلمانوں کو جھنجھوڑا ہے، جو اخلاص اور ہمدردی پر مبنی ہے۔ اللہ جل جلالہ سے امید ہے کہ یہ کتاب تاریکی میں روشن چراغ ثابت ہوگی، اور ہر طبقہ کے مسلمانوں کے لیے نافع و مفید ہوگی۔ جو حضرات اس سے مستفید ہوں احقر راقم الحرو ف اس کے والدین اور اساتذہ اور بانی البلاغ، حضرت مفتی اعظم قدس سرہٗ کو اپنی مخصوص دعاؤں میں ضرور یاد فرمائیں۔ وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَھُوَخَیْرُ مُعِیْن وَّخَیْرُ رَفِیْق، رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِنَّ نَّسِیْنَا أَوْ أَخْطَانَا رَبَّنَا وَلَا تَحْمَلْ عَلَیْنَا إِصْرًا کَمَا حَمَلْتَہٗ عَلَی الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِنَا رَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَالَا طَاقَۃَ لَنَا بِہٖ وَاعْفُ عَنَّا وَاغْفِرْلَنَا وَارْحَمْنَا أَنْتَ مَوْلَنَا فَانْصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الْکٰفِرِیْنَ۔ العبد المحتاج الی رحمۃ ربہ محمد عاشق الٰہی بلند شہری عفا اللہ عنہ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔ نَحْمَدُ ہٗ وَنُصَلِّيْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِ۔ایمان اور عقائد کا بیان ۱۔ وَعَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ؓ قَالَ بَیْنَمَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ﷺ ذَاتَ یَوْمٍ إِذْ طَلَعَ عَلَیْنَا رَجُلٌ شَدِیْدُ بِیَاضِ الثِّیَابِ شَدِیْدُ سَوَادِ الشَّعْرِ لَا یُریٰ عَلَیْہِ أَثَرُ السَّفَرِ وَلَا یَعْرِفُہٗ مِنَّا أَحْدٌ حَتّٰی جَلَسَ إِلٰی النَّبِيِّ ﷺ فَأَسْنَدَرُکْبَتِیْہِ وَوَضَعَ کَفَّیْہِ عَلٰی فَخَذِیْہِ وَقَالَ یَا مُحَمَّدُ أَخْبِرْنِيْ عَنِ الاِْسْلَامِ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ اَلإِْسْلَامُ أَنْ تَشْھَدَ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَأَنَّ مُحَمَّدً رَّسُوْلُ اللّٰہِ وَتُقِیْمَ الصَّلٰوۃَ وَتُؤْتِيْ الزَّکٰوۃَ وَتَصُوْمَ رَمَضَانَ وَتُحَجَّ الْبَیْتَ إِنِ اسْتَطَعْتَ إِلَیْہِ سَبِیْلًا، قَالَ صَدَقْتَ فَعَجِبْنَالَہٗ یَسْئَلُہٗ وَیُصَدِّقُہٗ قَالَ فَأَخْبِرْنِيْ عَنِ الاِْیْمَانِ قَالَ أَنْ تُؤْمِنَ بِاللّٰہِ وَمَلٰئِکَتِہٖ وَکُتُبِہٖ وَرُسُلِہٖ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَتُؤْمِنَ بِالْقَدْرِ خَیْرِہٖ وَشَرِّہٖ قَالَ صَدَقْتَ، قَالَ فَأَخْبِرْنِيْ عَنِ الاِْحْسَانِ قَالَ أَنْ تَعْبُدَاللّٰہَ کَأَنَّکَ تَرَاہُ فَإِنْ لَّمْ تَکُنْ تَرَاہُ فَإِنَّہٗ یَرَاکَ، قَالَ فَأَخْبِرْنِيْ عَنِ السَّاعَۃِ قَالَ مَاالْمَسُؤْلُ عَنْھَا بِأَعْلَمَ مِنَ السَّائِلِ قَالَ فَأَخْبِرْنِيْ عَنْ أَمَارَاتِھَا قَالَ أَنْ تَلِدَ الْأَمَۃُ رَبَّتَھَا وَأَنْ تَرَی الْحُفَاۃَ الْعُرَاۃَ الْعَالَۃَ رِعَائَ الشَّائِ یَتَطَاوَلُوْنَ فِيْ الْبُنْیَانِ قَالَ ثُمَّ انْطَلَقَ فَلَبِثْتُ مَلِیًّا ثُمَّ قَالَ یَاعُمَرُ أَتَدْرِيْ مَنِ السَّائِلُ قُلْتُ اَللّٰہُ وَرَسُوْلُہٗ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّہٗ جِبْرَئِیْلُ أَتَاکُمْ یُعَلِّمُکُمْ دِیْنَکُمْ۔1 (1 رواہ مسلم) حضرت عمربن الخطابؓ نے بیان فرمایا کہ ایک دن ہم حضور اقدس ﷺ کی خدمت میں بیٹھے ہوئے تھے کہ اچانک ایک شخص پر نظر پڑی جو رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہونے