تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کے اخراجات باپ کے ذمہ ہوں گے۔ مسئلہ: بچے کے رشتہ داروں میں اگر کوئی عورت پرورش کے لیے نہ ملی تو اب باپ اس کی پرورش کا مستحق ہے، وہ بھی نہ ہو تو پھر دادا کو حق پرورش پہنچتا ہے، وہ بھی نہ ہو تو پردادا کو، ان میں سے کوئی نہ ہو تو سگے بھائی کو وہ نہ ہو تو باپ شریک بھائی کو حق پہنچتا ہے۔ وہ بھی نہ ہو تو جب کبھی ایسا واقعہ پیش آئے تو معتبر عالموں سے معلوم کرلیا جائے۔ مسئلہ: جسے بچہ کی پرورش کا حق پہنچتا ہو اسے لڑکے کو سات سال کی عمر ہوجانے تک اور لڑکی کو نو سال کی عمر ہوجانے تک پرورش کا حق ملے گا، یعنی اتنی مدت تک اپنے پاس رکھ کر پرورش کرنے کا حق ہے۔نومولود بچہ کے کان میں اذان دینا اور اکابر کی خدمت میں لے جاکر تحنیک کرانا (۱۵۶) وَعَنْ اَبِیْ رَافِعٍ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالیٰ عَنْہُ قَالَ رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَذَّنَ فِیْ اُذُنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ حِیْنَ وَلَدَتْہُ فَاطِمَۃُ بِالصَّلٰوۃِ۔ (رواہ الترمذی وقال الترمذی ہذا حدیث حسن صحیح) ’’حضرت ابورافعؓ نے بیان فرمایا کہ میں نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ جب حضرت حسنؓ پیدا ہوئے تو آپ نے ان کے کان میں اذان دی جو اذان نماز کے لیے دی جاتی ہے۔‘‘ (مشکوٰۃ المصابیح ص ۳۶۳ بحوالہ ترمذی و ابودائود) (۱۵۷) وَعَنْ اَسْمَائَ بِنْتَ اَبِیْ بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالیٰ عَنْہَا اَنَّھَا حَمَلَتْ بِعَبْدِ اللّٰہِ بْنِ الزُّبَیْرِ بِمَکَّۃَ قَالَتْ فَوَلَدْتُّ بِقُبَائٍ ثُمَّ اَتَیْتُ بِہٖ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَوَضَعْتُہٗ فِیْ حَجَرِہٖ ثُمَّ دَعَا بِتَمْرَہٍ فَمَضَغَھَا ثُمَّ تَفَلَ فِیْ فِیْہِ ثُمَّ حَنَکَہٗ ثُمَّ دَعَالَہٗ وَبَرَّکَ عَلَیْہِ وَکَانَ اَوَّلُ مَوْلُوْدٍ وُلِدَ فِی الْاِسْلاََمِ۔ (رواہ البخاری ومسلم) ’’حضرت ابوبکر صدیقؓ کی صاحبزادی حضرت اسماءؓ نے بیان فرمایا کہ (میرے بچہ) عبداللہؓ کا استقرار حمل مکہ ہی کے زمانہ قیام میں ہوگیا تھا۔ پھر اس کی پیدائش (ہجرت کے بعد) قبا میں ہوئی (جو شہر مدینہ سے تقریباً تین میل کے فاصلہ پر ہے) پیدائش کے بعد میں اس کو لے کر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور اس کو میں نے آپ کی گود میں رکھ دیا، اس کے بعد آپ نے ایک چھوارہ منگایا اور اس کو چبا کر بچہ کے منہ میں اپنے منہ سے ڈال دیا اور پھر اس کے تالو سے مل دیا، اس کے بعد اس کے لیے دعا فرمائی اور برکت کی دعا دی (ہجرت کے بعد مہاجرین میں پیدا ہونے والا) اسلام (کی تاریخ) میں یہ پہلا بچہ تھا۔‘‘ (مشکوٰۃ المصابیح ص ۳۶۲ بحوالہ بخاری و مسلم)تشریح : حضرت اسماءؓ ام المومنین حضرت عائشہؓ کی بہن تھیں۔ حضرت ابوبکر