تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۱۳۹۔ وَعَنْ اَبِیْ ھُرِیْرَۃَ ؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ تُنْکَحُ اَلْمَرْاَۃُ لَاِرْبَعِ لِمَا لِھَا وَلِحَسَبَھَا وَلِجَمَالِھَا وَلِدِیْنِھَا فَاظْفَرْ بِذَاتِ الدِّیْنِ تَرِبَتْ یَدَاکَ۔ (رواہ البخاری ومسلم) حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ سرور عالم ﷺ نے ارشاد فرمایاکہ عورت سے چار چیزیں دیکھ کر نکاح کیا جاتا ہے: ۱۔ اس کے مال کی وجہ سے۔ ۲۔ اس کی حیثیت کی وجہ سے۔ ۳۔اس کی خوبصورتی کی وجہ سے۔ ۴۔ اس کی دین داری کی وجہ سے۔ پس اے مخاطب تو دین دار عورت کو اپنے نکاح میں لاکر کامیاب ہوجا، تیرا بھلا ہو۔ (مشکوٰۃ شریف ص ۲۶۷ بحوالہ بخاری و مسلم)نیک عورت دنیا کی بہترین شے ہے : وَعَنْ عَبْدِاللّٰہِ ابْنِ عَمْرٍوْ ؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ﷺ الدُّنْیَا کُلُّھَا مَتَاعٌ وَخَیْرٌ مِتَاعِ الدُّنْیَا الْمَرْاۃُ الصَّالِحَۃُ۔ (رواہ مسلم) حضرت عبداللہ بن عمروؓ روایت کرتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ پوری دنیا نفع حاصل کرنے کی چیز ہے اور دنیا کی چیزوں میں سب سے بہتر چیز جس سے نفع حاصل کیا جائے نیک عورت ہے۔ (مشکوٰۃ شریف ص ۲۶۱ بحوالہ مسلم) تشریح: دیکھنے میں سب انسان گوشت پوست کے بنے ہوئے ہیں۔ عموماً سب کے اعضاء و جوارح یکساں ہیں، البتہ ایما ن اور اخلاق حسنہ و اعمال صالحہ کی وجہ سے ایک کو دوسرے پر فضیلت حاصل ہے۔ کالا گورا ہونا یا کسی خاص ملک کا باشندہ ہونا، موٹا تازہ ہونا یہ کوئی فضیلت کی بات نہیں، اگر آدمی حسن و جمال میں بڑھ کر ہو، رنگ و روپ کے اعتبار سے بہتر ہو، لیکن اس میں کسی کی ہمدردی نہ ہو تو اس کی خوبصورتی اسے انسانیت کے شرف سے متصف نہیں کرسکتی، اسی طرح کسی شخص کو اگر دنیوی حیثیت سے کوئی بڑائی حاصل ہے، عہدہ دار ہے یا کسی منصب پر فائز ہے مگر اخلاق کے اعتبار سے پھاڑ کھانے والا بھیڑیا یا لوٹ لینے والا غنڈہ ہے تو اسے عہد یا منصب کی وجہ سے کوئی پسندیدہ انسان نہیں کہہ سکتا، اسی طرح اگرکسی کے پاس دولت بہت ہے مگر بداخلاق ہے، حریص ہے اور کنجوس ہے تو محض مال کی وجہ سے اسے کوئی تفوق اور امتیازی شان حاصل نہیں، ہاں اگر کوئی شخص (مرد ہو یا عورت) دین دار ہے یعنی صاحب خلق عظیم، خاتم النّبیین، تاج دار دو عالم حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کا متبع ہے، آپ کے اخلا ق کا پیرو ہے تو وہ باکمال انسان ہے اور انسانیت کے شرف سے مالا مال ہے۔ اس کا نفس مہذب ہے۔ وہ نفس و الفت کا مجسمہ اور محبت اور اخوت کا پتلا ہے۔ دوسرں کی خاطر تکلیف برداشت کرسکتا ہے، احبا ب و اصحاب سے نباہ کرنے کا خوگر ہے۔ اس سے جو قریب ہوگا خوش رہے گا، اس کی الفت و محبت سفر کے ساتھیوں کو اور گھر کے پڑوسیوں کو گرویدہ کرلے گی، اگر ایسے شخص سے کسی عورت کا نکاح ہوگیا تو وہ عورت اس کے اخلاق حسنہ اور اعمال صالحہ کی وجہ سے زندگی بھر خوش رہے گی۔ اگر اس کا خیال نہ رکھا گیا تو دنیاوی زندگی سراپا مصیبت بن جائے