تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ﷺ کا یہ طریقہ تھا کہ جب عبدالمطلب کی اولاد میں سے کوئی بچہ بولنے لگتا تو آیت: {وَقُلِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ} سکھاتے تھے، یہ آیت سورۂ بنی اسرائیل کی سب سے آخری آیت ہے۔ پندرہویں پارے کے آدھے پر ہے پوری آیت یوں ہے: {وَقُلِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا وَّلَمْ یَکُنْ لَّہٗ شَرِیْکٌ فِی الْمُلْکِ وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ وَلِیٌّ مِّنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْہُ تَکْبِیْرًاo}1 (1 بنی اسرائیل: ۱۱۱) اور آپ فرمادیجیے کہ سب تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں جس نے نہ اپنی کوئی اولاد بنائی اور نہ ملک میں اس کا کوئی شریک ہے اور نہ کوئی اس کا مددگار ہے جو اس کی کمزوری کی وجہ سے مدد کرتا (وہ قادر مطلق ہے جو چاہے کرسکتا ہے۔ اسے کسی مددگار کی ضرورت نہیں) اور تم اس کی بڑائی بیان کرو۔ اس آیت میں بھی توحید خالص بیان کی گئی ہے اور اللہ تعالیٰ کی ذات و صفات کے بارے میں جو عقائد ہونے چاہئیں وہ بتائے گئے ہیں۔ بچے کو بالکل شروع سے اس آیت کو یاد کرانے کی تعلیم دینا اسی لیے ہے کہ مسلمان کا کوئی بچہ خدائے پاک کی ذات و صفات کے متعلقہ عقائد سے جاہل و غافل نہ رہے اور موت آنے تک صحیح مسلمان بنارہے۔ عقائد اسلامیہ تفصیل کے ساتھ شروع کتاب میں لکھ دیئے گئے ہیں۔مردوں کو سورۂ مائدہ اور عورتوں کو سورۂ نور سکھانے کا حکم : ۱۵۲۔ وَعَنْ مُجَاھِدٍ مُرْسَلاًَ عَنِ النَّبِیِّ ﷺ قَالَ عَلِّمُوْا رِجَالَکُمْ سُوْرََۃَ الْمَائِدَۃِ وَعَلِّمُوْا نِسَائِکُمْ سُوْرَۃَ النُّوْرِ۔ (رواہ سعید بن منصور فی سنئہ والبیہقی فی شعب الایمان کما فی الجامع الصغیر للحافظ السیوطی) حضرت مجاہد ؒ سے روایت ہے کہ حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اپنے مردوں کو سورۂ مائدہ اور عورتوں کو سورۂ نور سکھاؤ۔ (الجامع الصغیر ص۱۶۲، جلد ۲)تشریح : اس حدیث میں مردوں کو سورۂ مائدہ اور عورتوں کو سورۂ نور کی تعلیم دینے کا حکم دیا گیا ہے، ان دونوں سورتوں میں بہت سے احکام ہیں۔ سورۂ مائدہ میں حج کا احرام باندھنے والوں کو ہدایت دی گئی ہے اور جن جانوروں کا کھانا حرام ہے ان کی کچھ تفصیل بتائی ہے۔ نیز غسل، وضو، تیمم کے احکام بھی بتائے ہیں، اور ڈاکوؤں کو جو سزا دی جائے اس کی کچھ تفصیل بھی مذکور ہے، کوئی کسی کو قتل کردے یا کسی کا ہاتھ پاؤں یا ناک کان، کاٹ دے یا آنکھ پھوڑ دے تو اس کا قصاص کیا ہے۔ یہ بات بھی بتائی ہے قسم کے احکام بھی سمجھائے ہیں، کئی طرح سے شراب کی مذمت کرتے ہوئے اس کو حرام قرار دیا ہے اور بھی بہت سی ہدایات اور عبرت کی باتوں اور مواعظت کے قصوں پر سورۂ مائدہ مشتمل ہے اور سورۂ نور میں زانی اور زانیہ اور تہمت لگانے والوں کی سزا بیان کی گئی ہے۔ نیز گھروں میں جاتے ہوئے اجازت لینے کا حکم دیا ہے، مردوں اور عورتوں کو نظریں نیچی رکھنے کی تعلیم دی ہے اور پردے کے احکام تفصیل سے بتائے ہیں، چوں کہ اس میں عورتوں سے متعلق احکام خصوصیت سے ذکر کیے گئے ہیں اس لیے حکم ہوا کہ یہ سورت