تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مجاہد کا بڑا اجر ہے۔ آپ نے فرمایا، جو ان میں سے خدا تعالیٰ کو بہت یاد کرتا ہو، پھر ان صاحب نے دریافت کیا کہ صالحین میں کس کا بڑا اجر ہے۔ آپ نے فرمایا کہ ان میں جو اللہ تبارک و تعالیٰ کو بہت یاد کرتا ہو، پھر ان صاحب نے نمازیوں او رزکوٰۃ دینے والوں، حاجیوں اور صدقہ دینے والوں کے متعلق بھی یہی سوال کیا اور آپ نے یہی جواب دیا۔ یہ سوال و جواب سن کر حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے حضرت عمرؓ کو خطاب کرکے فرمایا اے ابوحفص ذکر کرنے والے تو ہر بھلائی لے اڑے۔ اس پر رسول خدا ﷺ نے فرمایا کہ جی ہاں۔ (ترغیب)خدا کی معیت : حضرت ابوہریرہؓ کا بیان ہے کہ رسول خدا ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میں اس وقت تک بندہ کے ساتھ رہتا ہوں جب تک وہ مجھ کو یاد کرتا ہے اور میری یاد میں اس کے ہونٹ ہلتے ہیں۔ (بخاری)دل کی صفائی : حضرت عبد اللہ بن عمرؓ کا بیان ہے کہ رسول خدا ﷺ ارشاد فرمایاکرتے تھے کہ ہر چیز کی صفائی ہوتی ہے او ردل کی صفائی اللہ کی یاد ہے اور ذکر سے زیادہ کوئی چیز اللہ کے عذاب سے بچانے والی نہیں۔ صحابہؓ نے عرض کیا۔ یارسول اللہﷺ کیا جہاد فی سبیل اللہ بھی اس قدر اللہ کے عذاب سے نہیں بچاتا جس قدر ذکر کے ذریعے بچاؤ ہوتا ہے۔ آپ نے فرمایا، ہاں جہاد فی سبیل اللہ بھی اس قدر اللہ کے عذاب سے نہیں بچاتا۔ اگرچہ مارتے مارتے مجاہد کی تلوار کیوں نہ ٹوٹ جائے۔ (بیہقی فی الدعوات الکبیر)دنیا میں دیدار جنت : حضور اقدس ﷺ کا ارشاد ہے کہ غافلوں میں ذاکر خدا کی مثال ایسی ہے جیسے (میدان جنگ سے)بھاگ جانے والوں کے بعد کوئی جہاد کرنے والا ہو اور غافلوں میں ذاکر خدا کی مثال ایسی ہے جیسے ایک سبز ٹہنی کسی سوکھے درخت میں ہو اور غافلوں میں ذاکر خدا کی مثال ایسی ہے جیسے اندھیرے میں چراغ رکھا ہو اور غافلوں میں رہتے ہوئے خدا کی یاد میں مشغول رہنے والی کو اللہ زندگی ہی میں اس کا مقام جنت دکھادے گا اور غافلوں میں خداکو یاد کرنے والے کی مغفرت ہر فصیح اور ہر اعجم کی تعداد میں ہوتی ہے۔ (مشکوٰۃ) فصیح سے جن اور انسان او راعجم سے جانور مراد ہیں۔خدا کی بارگاہ میں تذکرہ : حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول خدا ﷺ