تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کے ذمہ بیوی کی طرف سے ادا کرنا لازم نہیں ہے۔ جب مسلمان جہاد کیا کرتے تھے تو ان کے پاس جو کافر قیدی ہوکر آتے تھے، ان کو غلام اور باندی بنالیا جاتا تھا۔ جس کی ملکیت میں غلام یا باندی ہوتی اس کے اوپر غلام اور باندی کی طرف سے بھی صدقۂ فطر دینا واجب ہوتا تھا، آج کل کہیں اگر جنگ ہوتی ہے تو وطنی او رملکی لڑائی ہوتی ہے شرعی جہاد ہوتا نہیں، لہٰذا مسلمان غلام اور باندی سے محروم ہیں ۔صدقۂ فطر میں کیا دیا جائے ؟: حضور اقدسﷺ نے صدقۂ فطر دینے کے سلسلے میں دینار و درہم یعنی سونے چاندی کا سکہ ذکر نہیں فرمایا بلکہ جو چیزیں گھروں میں عام طور پر کھائی جاتی ہیں انہی کے ذریعہ صدقۂ فطر کی ادائیگی بتائی، حدیث بالا میں جس کا ترجمہ ابھی ہوا ایک صاع کھجور یا ایک صاع جو فی کس صدقۂ فطر کی ادائیگی کے لیے دینے کا ذکر ہے اور دوسری حدیثوں میں ایک صاع پنیر یا ایک صاع زبیب یعنی کشمش دینے کا ذکر بھی آیا ہے۔ بعض روایات میں ایک صاع گیہوں دو آدمیوں کی طرف سے بہ طور صدقۂ فطر دینا بھی وارد ہوا ہے۔ حضرت امام ابوحنیفہ ؒ کا یہی مذہب ہے، لہٰذا اگر صدقۂ فطر میں جو دے تو ایک صاع دے اور گیہوں دے تو آدھا صاع دے۔ حضور اقدسﷺ کے زمانے میں جو اور گیہوں وغیرہ ناپ کر فروخت کیا کرتے تھے اور ان چیزوں کو تولنے کے بجائے ناپنے کا رواج تھا۔ اس زمانے میں ناپنے کا جو ایک پیمانہ تھا اسی کے حساب سے حدیث شریف میں صدقۂ فطر کی مقدار بتائی ہے۔ ایک صاع کچھ اوپر ساڑھے تین سیر کا ہوتا تھا، ہندوستان کے بزرگوں نے جب اس کا حساب لگایا تو ایک شخص کا صدقہ گیہوں کے اعتبار سے اسی کے سیر سے ایک سیر ساڑھے بارہ چھٹانک ہوا۔ عام طور پر کتابوں پر عوام کی رعایت سے یہی تول والی بات لکھی جاتی ہے۔ اگر ایک گھر میں میاں بیوی اور چند نابالغ بچے ہوں تو مرد اپنی طرف سے اور ہر نابالغ اولاد کی طرف سے صدقۂ فطر میں فی کس ایک سیر ساڑھے بارہ چھٹانک گندم یا اس کا دوگنا جو یا چھوارے یا کشمکش یا پنیر دینا واجب ہے، بیوی کی طرف صدقۂ فطر دینا واجب نہیں ہے اور ماں جتنی بھی مال دار ہو نابالغ اولاد کا صدقۂ فطر اس کو ادا کرنا واجب نہیں، یہ صدقہ باپ پر واجب ہوتا ہے۔صدقۂ فطر کی ادائیگی کا وقت : صدقۂ فطر عید کے دن صبح کے طلوع ہونے پر واجب ہوتا ہے، اگر کوئی شخض اس سے پہلے مرجائے تو اس کی طرف سے صدقۂ فطر واجب نہیں ۔ 1صدقۂ فطر عید سے پہلے بھی ادا کیا جاسکتا ہے۔ اگر پہلے ادا نہ کیا تو عید کی نماز