تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
درمیان نہ کرے، اسی طرح پہلی اور تیسری رکعت کے بعد جب بیٹھے تو اس میں بھی بھولی ہوئی تسبیحات کی قضا نہ کرے (بلکہ ان کی تسبیحات دس مرتبہ پڑھ لے) اور ان کے بعد جو رکن ہو اس میں بھولی ہوئی تسبیحات ادا کرے۔ فائدہ ۱: یہ نماز ہر وقت ہوسکتی ہے، سوائے ان وقتوں کے جن میں نفل پڑھنا مکروہ ہے۔ فائدہ ۲: بہتر یہ ہے کہ اس نماز کو زوال کے بعد ظہر سے پہلے پڑھ لیا کرے، جیسا کہ ایک حدیث میں بعد زوال کے الفاظ آئے ہیں اور بعد زوال موقع نہ ملے تو جس وقت چاہے پڑھ لے۔ فائدہ ۳: بعض روایات میں ان چار کلموں یعنی سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَآ اِلٰـہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ کے ساتھ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ بھی آیا ہے لہٰذا اس کو بھی ملا لیا جائے تو بہتر ہے۔ فائدہ ۴: دوسری اور چوتھی رکعت میں التحیات سے پہلے ان کلمات کو دس مرتبہ پڑھے اور رکوع و سجدہ میں پہلے تسبیح (یعنی سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ اور سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی پڑھے، اور بعد میں ان کلمات کو پڑھے۔ فائدہ۵: دوسرا طریقہ اس نماز کے پڑھنے کا یہ ہے کہ پہلی رکعت میں سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ آخر تک پڑھنے کے بعد الحمدشریف سے پہلے ان کلمات کو پندرہ مرتبہ پڑھے اور پھر الحمد اور سورت کے بعد دس مرتبہ پڑھے، اور باقی سب طریقہ اسی طرح ہے جو پہلے طریقہ میں گزرا۔ اب اس صورت میں دوسرے سجدہ کے بعد بیٹھ کر پہلی اور تیسری رکعت کے ختم پر ان کلمات کو پڑھنے کی ضرورت نہ رہے گی، اور نہ دوسری اور چوتھی رکعت میں التحیات سے پہلے ان کو پڑھا جائے گا، (کیوں کہ ہرر کعت میں دوسرے سجدے تک پہنچ کرہی ۷۵ کی تعداد پوری ہوجائے گی) علما نے لکھا ہے کہ بہتر یہ ہے کہ دونوں طریقوں پر عمل کرلیا کرے، حضرت عبداللہ بن مبارک ؒ جو حضرت امام ابوحنیفہ ؒ کے شاگرد اور امام بخاری ؒ کے استادوں کے استاد ہیں اس نماز کو اسی طریقہ سے پڑھا کرتے تھے جو ابھی بعد میں ہم نے ذکر کیا ہے۔ mاگر کسی وجہ سے سجدۂ سہو پیش آجائے تو اس میں یہ تسبیحات نہ پڑھے، البتہ کسی جگہ بھولے سے تسبیحات پڑھنا بھول آئی ہو جس سے ۷۵ کی تعداد میں کمی ہورہی ہو اور اب تک قضانہ کی ہو تو اس کو سجدۂ سہو میں پڑھ لے۔نفلی عبادات میں میانہ روی کا حکم : ۲۷۔ وَعَنْ اَنَسٍ ؓ قَالَ دَخَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ الْمَسْجِدَ وَحَبْلٌ مَّمْدُوْدٌ بَیْنَ سَارِیَتَیْنِ فَقَالَ مَا ھَذَا الْحَبْلُ فَقِیْلِ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ ھَذِہٖ حَمْنَۃُ بِنْتُ جَحْشٍ تُصَلِّیْ فَاِذَا اَعْیَتْ تَعَلَّقَتْ بِہٖ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ لِتُصَلِّیْ مَا اَطَاقَتْ فَاِذَا اَعْیَتْ فَلْتَجْلِسْ قَالَ زِیَادٌ فَقَالَ مَا ھٰذَا قَالُوْا لِزَیْنَبَ تُصَلِّیْ