تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
یادگاریں بغیر کسی شرعی امر کے قائم کرنا بدعت اورناجائز ہے، نیز یہ عجیب طرح کا ایصال ثواب ہے کہ خود ہی پکایا اور خود ہی کھاگئے یا دوچار اپنے احباب کو کھلا دیا۔ فقرا اور مساکین جو خیرات کے اصل مستحق ہیں وہ یہاں بھی دیکھتے ہی رہ جاتے ہیں۔ کسی فقیر کو ایک چپاتی اور ذرا سا حلوہ دے کر پورے حلوے کا ثواب پہنچنے کا یقین کرلیتے ہیں اور یہ بات بھی عجیب ہے کہ رسول اللہﷺ نے تو (بالفرض) دندان مبارک شہید ہونے کی وجہ سے حلوہ کھایا۔ مگر نالائق امتی بغیر کسی دکھ درد کے حلوہ اڑا رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہی سمجھ دے۔ صاحب المدخل اس رات کی فضیلت بیان کرنے کے بعد کہتے ہیں: ثُمَّ جَائَ بَعْضُ ھٰؤُلَائِ فَعَکَسُوْ الْحَالَ کَمَا جَرٰی مِنْھُمْ فِیْ غَیْرِھَا فَمَا ثُمَّ مَوْضِعٌ مُبَارَکٌ اَوْ زَمَنٌ فَاضِلٌ حَضّ الشَّرْعُ عَلٰی اغْتِنَامِ بَرْکَتِہٖ وَالتَّعَرُّضِ لِنَفَحَاتِ الْمُوْلٰی سُبْحَانَہٗ وَتَعَالٰی فِیْہِ اِلَّا وَتَجَدُ الشَّیْطَانَ قَدْ ضَرَبَ بِخَیْلِہٖ وَرِجْلِہٖ وَجَمَیْعَ مَکَائِدِہٖ لِمَنْ یُّصْغِیْ اِلَیْہِ اَوْ یَسْمَعُ مِنْہُ حَتّٰی یَحْرُمَھُمْ جَزِیْلَ مَا فِیْہِ مِنَ الثَّوَابِ وَیَفُوْتَھُمْ مَا وُعِدُوْا فِیْہِ مِِّنَ الْخَیْرِ الْعَمِیْمِ اَسْئَالُ اللّٰہَ اَلسَّلَامَۃَ بِمَنِّہٖ وَکَرَمِہٖ۔ ثُمَّ اِنَّہٗ لَمْ یَکْتِفْ مِنْھُمْ بِسَبَبِ تَمَرُّدِہٖ وَشَیْطَنَتِہٖ وَاِغْوَائِہٖ بِمَانَالَ مِنْھُمْ بِاَنَّ فِیْ کُوْنِھِمْ سَمِعُوْا مِنْہُ وَنَالَ مِنْھُمْ بِاَنَّ حَرَمَھُمْ مَا فِیْھَا مِنَ الْخَیْرِ الْعَظِیْمِ حَتّٰی اَبْدَلَ لَھُمْ مَوْضِعَ الْعِبَادَۃِ وَالْخَیْرِ ضِدَّ ذٰلِکَ مِنْ اِحْدَاثِ الْبِدَعِ وَشَھَوَاتِ النُّفُوْسِ مِنَ الْمَئَاکُوْلاَتِ وَالْحَلَاوَاتِ الْمُحْتَوِیَۃِ عَلَی الصُّوْرِ الْمُحَّرَمَۃِ۔ (المدخل:ج ۱/۲۹۳) پھر کچھ لوگ (بدعتی مزاج کے)آگئے۔ جنھوں نے اصل صورت کو الٹ دیا جیسا کہ شب برات کے علاوہ دوسرے امور میں بھی انھوں نے ایسا کیا ہے، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ جو بھی مبارک زمانہ ایسا ہے جس کی برکات حاصل کرنے کی اور اللہ جل جلالہ کی رحمتیں لینے کی شریعت نے ترغیب دی ہے۔ شیطان نے اپنی تمام کوششیں اور مکاریاں اس پر خرچ کردیں کہ جو لوگ اس کی بات پر کان دھرتے ہیں ان کو بڑے بڑے ثواب سے اور عام خیر سے محروم کردیتا ہے۔ اللہ اپنے فضل و کرم سے ہمیں شیطانی طریقوں سے محفوظ فرمائے۔ پھر شیطان نے اسی پر اکتفا نہیں کیا کہ اپنی شیطنیت کے باعث ان کو اپنی طر ف لگالیا اور ان کو خیرعظیم سے محروم کردیا بلکہ ان کو عبادت اور خیر کی جگہ ایسے کاموں میں لگادیا جو عبادت کی ضد ہیں۔ ان کے لیے بدعتیں جاری کردیں اور خواہشات نفس میں مبتلا کردیا اور کھانے پینے کی چیزیں اور مٹھائیاں ایسی نکال دیں جو مورتیوں کی شکل میں ہوتی ہیں۔ شرعاً جس کا بنانا اور گھر میں رکھنا حرام ہے۔مسور کی دال : بعض لوگ اس تاریخ میں مسور کی دال ضرور پکاتے ہیں۔ اس کی ایجاد کی وجہ اب تک معلوم نہیں ہوئی۔ اس میں بھی وہی خرابیاں موجود ہیں جو رسم حلوہ میں ذکر کی گئی ہیں۔ مثلاً فرض کی طرح لازم کرلینا اور جو نہ پکائے اس کو نکو بنانا۔برتنوں کا بدلہ اور گھر کا لیپنا : بعض لوگوں نے اس رات میں گھر لیپنے اور برتن