تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ساتھ دوسری عورتوں کا، اس کی اولاد کا یا اس کے شوہر یا دوسرے محرموں کا اٹھنا بیٹھنا منع نہیں ہوجاتا ہے، حیض والی عورت کا جھوٹا پاک ہے، اس کی گود میں لیٹ کر اس کا شوہر قرآن شریف پڑھ لے تو کچھ حرج نہیں، جب حیض کے زمانہ میں یہ بات ہے کہ استحاضہ میں بطریق اولیٰ اس کے ظاہری جسم اور لعاب کو پاک مانا جائے گا اور جو حکم حیض کے زمانہ کا ہے وہی نفاس کے زمانہ کا بھی ہے۔ یہودیوں اور ہندوؤں میں دستور ہے کہ حیض والی عورت کو اچھوت بناکر چھوڑ دیتے ہیں، نہ وہ برتن کو ہاتھ لگائے، نہ کسی کا کپڑا چھوئے، شریعت اسلامیہ میں ایسا نہیں ہے۔ قال ابن عابدین الشامی ولا یکرہ طبخھا ولا استعمال مامستہ من عجین اونخوھما ولاینبغی ان یعزل عن فراشھا لان ذلک یشبہ فعل الیھود بحر وفی السراج بکرہ ان یعزلھا فی موضع لا یخالطھا فیہ۔ ’’حیض والی عورت کا کھانا پکانا اس کے چھوئے ہوئے آٹے اور پانی وغیرہ کو استعمال کرنا مکروہ نہیں ہے۔ اس کو اس کے بستر سے علیحدہ نہ کیا جائے کیوں کہ یہ یہودیوں کے فعل کے مشابہ ہے۔ حیض والی عورت کو علیحدہ کردینا کہ جہاں وہ ہووہاں کوئی نہ جائے ایسا کرنا درست نہیں ہے۔ ‘‘ (شامی ص۱۹۴ ج۱) اسلام سے پہلے لوگوں نے عورت کو بہت گرا رکھا تھا اور اس کی کوئی حیثیت نہیں سمجھی جاتی تھی، اسلام نے عورت کو بلند کیا اور اس کے احترام کا سبق دیا، مگر افسوس ہے کہ آج عورتیں اسلام ہی کو مصیبت سمجھنے لگی ہیں، اور اس کے احکام سے جی چراتی ہیں۔حیض کے زمانہ میں میاں بیوی کی بے تکلفی کی کیا حد ہے ؟ (۲۴۹) وَعَنْ زَیْدِ بْنِ اَسْلَمَ قَالَ اِنَّ رَجُلاًَ سَالَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَایَحِلُّ لِیْ مِنِ امْرَأتِیْ وَھِیَ حَائِضٌ؟ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تَشُدُّ عَلَیْھَا اِزْارَھَا ثُمَّ شَاْنُکَ بِاَعْلاََھَا۔ (رواہ مالک والدارمی مرسلا) ’’حضرت زید بن اسلمؒ (تابعی) کا بیان ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ جب میری بیوی کے ماہواری کے دن ہوں اس وقت میرے لیے ازدواجی سلسلہ کے تعلقات کی کس حد تک اجازت ہے؟ آپ نے فرمایا کہ اس کے جسم پر تہبند باندھ دو، پھر اس کے اوپر کے حصہ میں مشغول ہوسکتے ہو۔ (مثلاًبوسہ وغیرہ لے سکتے ہو)‘‘ (مشکوٰۃ المصابیح ص ۵۶، از موطا و مسند دارمی)تشریح : ماہواری کے زمانہ کے متعلق جو احکام ہیں ان میں ایک یہ حکم بھی ہے کہ عورت کا شوہر اس سے لذت حاصل نہ کرے، لیکن لذت حاصل کرنے کی کئی صورتیں ہیں، اور حکم بھی الگ الگ ہیں، میاں بیوی کا جو ایک خاص کام ہے جس