تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اور کون سی ترقی مذموم ہے، اگر قوم کی بہو بیٹیاں بے پردہ ہوکر گھروں سے نکلیں اور بازاروں، پارکوں میں مردوں کے ساتھ مل جل کر گھومتی پھریں تو اس میں کس چیز کی ترقی ہے؟ کیا اس میں انسانیت بام ترقی تک پہنچ گئی، یا غیرت اور شرافت میں کچھ اضافہ ہوگیا؟ نہیں نہیں، اس سے تو عصمت و عفت کے لٹ جانے کی راہیں ہموار ہوگئیں، انسان کی شرافت اورکرامت برباد ہونے کے انتظامات ہوگئے، برائی کی ترقی بھی کیا کوئی ترقی ہے، ایسی ترقی تو شیطان اور اس کے دوستوں کو پسند ہوتی ہے، برائی کی ترقی اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو او رمخلصین و مومنین و مومنات کو پسندنہیں ہوتی۔حفاظتِ نظر کا حکم : سب سے بڑی چیز جو ایک مرد کو عورت کی طرف یا عورت کو مرد کی طرف مائل کرنے والی ہے۔ وہ نظر ہے، قرآن مجید میں دونوں فریق کو حکم دیا ہے کہ اپنی نظریں پست رکھیں، سورئہ نور رکوع ۴ میں اول مردوں کو حکم فرمایا: قُلْ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوْا مِنْ اَبْصَارِھِمْ وَیَحْفَظُوْا فُرُوْجَھُمْ ذٰلِکَ اَزَکٰی لَھُمْ اِنَّ اللّٰہَ خَبِیْرٌ بِمَا یَصْنَعُوْنَo ’’آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) مسلمان مردوں سے کہہ دیجیے کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔ یہ ان کے لیے زیادہ پاکیزگی کی بات ہے۔ بے شک اللہ تعالیٰ اس سے خوب باخبر ہے جو کچھ لوگ کیا کرتے ہیں۔ ‘‘اس کے بعد عورتوں کو خطاب فرمایا : وَقُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِھِنَّ وَیَحْفَظْنَ فُرُوْجَھُنَّ وَلاََ یُبْدِیْنَ زِیْنَتَھُنَّ اِلَّا مَا ظَھَرَ مِنْھَا۔ ’’اور مسلمان عورتوں سے فرمادیجیے کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں اور اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں، مگر جو اس میں سے کھلا رہتا ہے۔‘‘ ان آیتوں میں مردوں اور عورتوں دونوں فریق کو نظریں نیچی رکھنے اور شرمگاہوں کی حفاظت رکھنے کا حکم فرمایا، پردہ کے مخالفین دیدہ و دانستہ طور پر ان آیات کے مفہوم کے جاننے سے گریز کرتے ہیں، ظاہر ہے کہ نظریں نیچی رکھنے کا حکم اس لیے نہیں دیا گیا کہ درخت اور پتھر اور دیواروں اور گھروں کے سامانوں کی طرف دیکھنا منع ہے، بلکہ یہ حکم اس لیے دیا گیا ہے کہ نظر کو بے جا استعمال کرنے سے شرمگاہوں کی حفاظت خطرہ میں پڑ جاتی ہے، اسی لیے تو اس کے ساتھ شرمگاہوں کی حفاظت کرنے کا حکم فرمایا۔ نفس اور نظر کی لذت کے لیے شوہر کو بیوی کے لیے، بیوی کو شوہر کے لیے مخصوص کردیا گیا، محرم مرد اورعورت گو ایک دوسرے کو حدود کے اندر سے دیکھ سکتے ہیں، لیکن ان کو بھی ایک دوسرے پر شہوت کی نظر ڈالنا جائز نہیں ہے۔ محرموں کو بھی بدن کا ہرحصہ دیکھنا جائز