تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ؑ اگر بیمار کا بستر نجس ہے، لیکن اس کے بدلنے میں بہت تکلیف ہوگی، تو اسی پر نماز پڑھ لینا درست ہے۔ f سانپ کی کینچلی پاک ہے۔ g مردہ جانور حلال ہو یا حرام شرعی طریقہ پر ذبح کیا ہوگیا ہو یا اپنی موت مرا ہو، اس کے سینگ اور بال اور ہڈی یہ چیزیں پاک ہیں اور پانی میں گر جائیں تو پانی ناپاک نہ ہوگا، اگر ان میں سے کوئی چیز جیب وغیرہ میں ہوتے ہوئے نماز پڑھ لے تو نماز ہوجائے گی، لیکن ان چیزوں کو اس وقت پاک سمجھا جائے گا جب کہ اس پر چکنائی یا خون نہ لگا ہو اور مردہ جانوروں کے بالوں کی جڑیں ناپاک ہیں، جو اندر سے نکلتی ہیں، کیوں کہ ان پر چربی ہوتی ہے۔ h ہاتھی کا دانت بھی پاک ہے، اس کے چاقو وغیرہ کے دستے بناکر استعمال کرنا درست ہے۔مختلف چیزوں کے پاک کرنے کے طریقے : نجاست اگر کپڑے یا بدن پر لگ جائے، خواہ گاڑ ھی ہو جیسے پاخانہ، خواہ پتلی بہنے والی نجاست ہو، جیسے پیشاب اور ناپاک پانی، بہرحال دھونے سے پاک ہوجاتی ہے۔ 1 اگر جسم والی نجاست لگ جائے جو پانی پڑ کر بھی علیحدہ نظر آتی ہے اور سوکھ کر جم جاتی ہے، جیسے پاخانہ، خون تو اتنا دھوئے کہ نجاست چھوٹ جائے اور دھبہ جاتا رہے۔ چاہے جتنی دفعہ میں چھوٹے، جب نجاست چھوٹ جائے تب کپڑا پاک ہوجائے گا، اور اگر بدن میں ایسی نجاست لگ گئی ہو تو اس کا بھی یہی حکم ہے، البتہ اگر پہلی دفعہ بھی نجاست چھوٹ گئی تو دو مرتبہ اور دھولینا بہتر ہے اور اگر دو مرتبہ میں چھوٹی تو ایک مرتبہ اور دھوئے، غرضے کہ تین مرتبہ پورا کرلینا بہتر ہے۔ 2 اگر کئی مرتبہ دھونے اور نجاست کے چھوٹ جانے پر بھی بدبو نہیں گئی یا کچھ دھبہ رہ گیا تب بھی کپڑا پاک ہوگیا۔ صابن وغیرہ لگا کر دھبہ چھڑانا اور بدبو دور کرنا ضروری نہیں۔ 3 اگر ایسی نجاست لگ گئی ہو جو جسم والی نہیں ہے(یعنی سوکھ کر نظر نہ آتی ہو اور پانی پڑ کر علیحدہ سے نہ دیکھی جاسکتی ہو، جیسے پیشاب اور ناپاک پانی) تو تین مرتبہ دھوئے اور ہر مرتبہ نچوڑے اور تیسری مرتبہ اپنی طاقت بھر خوب زور سے نچوڑے ایسا کرنے سے کپڑا پاک ہوجائے گا۔ 4 اگر نجاست ایسی چیز میں لگی ہے جس کو نچوڑا نہیں جاسکتا، جیسے لحاف، قالین، چٹائی وغیرہ تو اس کے پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ایک دفعہ دھوکر ٹھہر جائے۔ جب پانی ٹپکنا بند ہوجائے تو پھر دھوئے، پھر جب پانی ٹپکنا بند ہوجائے تب پھر دھوئے، اسی طرح تین دفعہ دھوئے تو وہ چیز پاک ہوجائے گی۔ 5 اگر جوتے اور چمڑے کے موزے میں جسم والی نجاست لگ کر سوکھ جائے