تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پورا کرنے سے پہلے چھوڑ دینا پسندیدہ نہیں ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد ہے: {یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اَطِیْعُوا اللّٰہَ وَاَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ وَلَا تُبْطِلُوْٓا اَعْمَالَکُمْo}1 (1 محمد: ۳۳ اے ایمان والو! اطاعت کرو اللہ کی اور اطاعت کرو اس کے رسول کی اور اپنے اعمال ضائع نہ کرو۔ اوپر جو حدیث مذکور ہوئی اس سے یہ قانون معلوم ہوگیا کہ نفل کی ابتدا کرنے سے لازم ہوجاتا ہے، نماز روزے کے علاوہ اگر کوئی مرد یا عورت عمرہ کا یا نفلی حج کا احرام باندھ لے تو اس کو بھی بیچ میں ختم کردینا جائز نہیں ہے۔ اگر کسی نے کوئی ایسی حرکت کرلی جس سے عمرہ اور حج فاسد ہوجاتا ہے تو حج اور عمرہ کی قضا لازم ہوگی اور حج آئندہ سال ہی ہوسکے گا۔ البتہ عمرہ پورے سال میں ہوسکتا ہے۔ صرف حج کے پانچ دنوں میں عمرہ کرنا ممنوع ہے۔ 1 نفل نماز کی ہر دو رکعت علیحدہ نماز شمار ہوتی ہے۔ اگر چار رکعت کی نیت باندھ کر نماز شروع کی تو جب تک تیسری رکعت شروع نہ کردے دو ہی رکعت کا پورا کرنا واجب ہوگا۔ لہٰذا اگر کسی نے چار رکعت نفل کی نیت کی پھر دو رکعت پڑھ کر سلام پھیر دیا تو کوئی گناہ نہیں۔ 2 اگر کسی نے چار رکعت نفل کی نیت باندھی اور ابھی دو رکعتیں پوری نہ ہوئی تھیں کہ نماز توڑ دی تو فقط دو رکعت کی قضا پڑھے۔ 3 اگر چار رکعت کی نیت باندھی اور دو رکعتیں پڑھ لیں۔ پھر تیسری یا چوتھی رکعت میں نماز توڑ دی تو اگر دوسری رکعت پر بیٹھ کراس نے التحیات وغیرہ پڑھی ہے تو فقط دو رکعت کی قضا پڑھے اور اگر دوسری رکعت پر نہیں بیٹھی بے التحیات پڑھے بھولے سے کھڑی ہوگئی یا قصداً کھڑی ہوگئی تو پوری چار رکعتوں کی قضا پڑھے۔ 4 ظہر کی چار رکعت سنت کی نیت اگر ٹوٹ جائے تو پوری چار رکعتیں پھر سے پڑھے، چاہے دو رکعت پر بیٹھ کر التحیات پڑھی ہو یا نہ پڑھی ہو۔ 5 اگر کسی عورت نے نفل نماز شروع کی پھر اس کو نماز کے اندر وہ معذوری شروع ہوگئی جو عورت کو ہر مہینے پیش آتی ہے تو نماز چھوڑ دے اور بعد میں اس نماز کی قضا پڑھے۔ اسی طرح اگر عورت نے نفلی روزہ رکھ لیا اور کچھ وقت گزرنے کے بعد ہر مہینے والی معذوری پیش آگئی تو روزہ ختم ہوگیا۔ پاک ہونے کے بعد اس کی قضا کرے۔ 6 نفل نماز روزہ شروع کرکے خود سے توڑ دینا جائز نہیں ہے۔ اگرچہ اس نیت سے ہو کہ بعد میں قضا کرلیں گے۔ ہاں اگر کسی کے یہاں کوئی مہمان آگیا اور وہ اڑ گیا کہ جب تک صاحب خانہ ساتھ نہ کھائے میں نہ کھاؤں تو اس کی دل داری کے لیے روزہ توڑ دینا جائز ہے لیکن بعد میں اس کی قضا رکھنا لازمی ہے۔اگر روزہ دار کے پاس کوئی کھانے لگے تو روزہ دار کے لیے فرشتے دعا