تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ان کی ہدایات کے موافق نفس کی تربیت کرکے یہ صفت حاصل ہوسکتی ہے۔قیامت کی چند نشانیاں : اس کے بعد سائل نے عرض کیا کہ قیامت کب آئے گی؟ تو اس کے جواب میں آپ نے فرمایا کہ اس سلسلہ میں، میں اور تم برابر ہیں، اس نے دوبارہ سوال کیا کہ اس کی نشانیاں بتادیجئے؟ تو آپ نے قیامت سے پہلے پہلے ہوجانے والی (بے شمار نشانیوں میں سے) دو نشانیاں بتادیں۔ اول یہ کہ عورتیں ایسی لڑکیاں جننے لگیں جو اپنی ماؤں پر سرداری کریں، یعنی ایسی ناہنجار اولاد پیدا ہونے لگے جن کے اخلاق بہت گرے ہوئے ہوں جو اپنے ماں باپ پر حکم چلائیں اور ان کو غلاموں کی طرح حکم دے کر کام کرائیں (جیسا کہ آج کل ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں) لڑکی کو بہ طور مثال ذکر فرمایا ہے، ورنہ اس سے لڑکا لڑکی دونوں مراد ہیں، اسی طرح ماں کا ذکر بھی بہ طور مثال ہے کیوں کہ ماں حسن سلوک اور فرماں برداری کی سب سے زیادہ مستحق ہے۔ جو اس کے ساتھ حاکمانہ برتاؤ کرے وہ دوسروں کے ساتھ کس طرح شرافت اور تہذیب سے پیش آسکتا ہے؟ أَنْ تَلِدَ الاِْمَۃُ رَبَّتَھَا کے اور معنی بھی بیان کیے گئے ہیں، جو حدیث و فقہ کے مباحث جاننے پر سمجھ میں آسکتے ہیں، عوام کو ان کا سمجھانا مشکل ہے، اس لیے ترک کردیا گیا اور جو معنی بیان کیے ہیں زیادہ صحیح ہیں۔عمارتوں پر فخر کرنے کا رواج : قیامت کی دوسری نشانی آں حضرت ﷺ نے یہ بتائی کہ ننگے پیر پھرنے والے اور ننگے بدن رہنے والے اور تنگدست لوگ جن کے پاس تن ڈھانکنے کو نہ کپڑا ہو اور نہ پیر میں ڈالنے کو جوتا ہو اور بکریاں چرانے والے اونچے اونچے مکانات بناکر فخر کرنے لگیں گے، اس کے دو مطلب ہوسکتے ہیں، ایک تو یہ کہ انقلاب رونما ہوگا، اور ایسے تنگ دست لوگ جن کے پاس تن ڈھانکنے کو کپڑا نہ ہو، اور پیرمیں ڈالنے کو جوتا نہ ہو اور ان کا گزارہ دیہاتی زندگی پر ہو، بکریاں چرا چرا کر گزارہ کرتے ہوں، ان کے پاس مال کی فراوانی ہوجائے گی اور اپنی کم سمجھی کی وجہ سے ان کے نزدیک اس مال کا مصرف بس اس سے زیادہ نہ ہوگا کہ اسے مٹی اور گارے میں لگا لگا کر مکانوں کی بلندیوں پر فخر کریں۔ دوسرا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ اتنے تنگ دست اور فقیر ہوتے ہوئے بھی ان کے پاس جوتا او رکپڑا تک نہ ہوگا۔ بھیک مانگ مانگ کر اور بکریاں چرا چرا کر تھوڑا بہت جمع کرکے اور پیٹ کاٹ کاٹ کربلند مکان بنائیں گے اور آپس میں فخر کریں گے۔