تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مخلوق کو راحت پہنچے تو یہ جو کچھ مال و دولت اولاد کودیا جائے گا یہ سب گناہوں اور اللہ کی نافرمانیوں میں اور ماں باپ کی ایذا رسانیوں میں خرچ ہوگا، ادب سے خالی اولاد ماں باپ کو دکھ دے گی۔ خود ان کے سینہ پر مونگ دلے گی، جیسا کہ یہ سب چیزیں روز روشن کی طرح واضح ہیں۔ آئے دن ان کا تجربہ ہوتا رہتا ہے۔غیر اسلامی طور طریق آداب نہیں ہیں : بہت سے لوگ اولاد کو ادب سکھاتے ہیں، لیکن دشمنان اسلام نے جو زندگی کے آداب بتا رکھے ہیں انہی کی نقل اتارنے کی کوشش کرتے ہیں، اسلام کے خلاف جو چیزیں ہیں وہ آداب نہیں ہیں وہ تو انسانیت کا خون کرنے والی چیزیں ہیں، آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہمارے معاشرہ میں اسلامی آداب ختم ہوچکے ہیں، شرم و حیا ناپید ہوچکی ہے۔ بڑوں کی عزت کی کوئی پرواہ نہیں رہی، حلال و حرام کا کوئی دھیان نہیں رہا، ان سب چیزوں کے نتیجے میں اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں، رشتہ دار آپس میں ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہیں، لڑکیاں اغوا ہورہی ہیں، بے بیاہی لڑکیاں صاحب اولاد بن رہی ہیں، ماں باپ کو ڈانٹ ڈپٹ کی جاتی ہے بلکہ مال پر قبضہ کرنے کے لیے باپ کو موت کے گھاٹ اتارنے کے واقعات سنے گئے ہیں اور طرح طرح کے عیوب جڑ پکڑ چکے ہیں۔ بے شرمی اختیار کرکے پھولے نہیں سماتے۔ خوش ہیں کہ میں ماڈرن ہوگیا، میری اولاد نے یورپ والوں کا لباس پہن لیا، امریکہ والوں کی نقل اتارلی، ایسے لوگ برائی کو برائی تک نہیں سمجھتے۔ ان کو چھوڑنے اور چھڑانے کا تو ذکر ہی کیا ہے۔ اللہ جل جلالہ امت محمدیہ پر رحم فرمائے اور دینی سمجھ دے اور اسلامی اخلاق و آداب سے آراستہ ہونے کی فکر نصیب کرے۔ اِنَّہٗ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ وَھُوَا الْمُیَسِّرِ لِکُلِّ عَسِیْرٍ۔اہل و عیال کو اللہ سے ڈراتے رہو (۱۴۸) وَعَنْ مُعَاذٍ ؓ قَالَ اَوْصَاِنْی رَسُوْلَ اللّٰہِ ﷺ بِعَشْرِ کَلِمَاتٍ قَالَ لَا تُشْرِکْ بِاللّٰہِ وَاِنْ قُتِلْتَ وَحُرِّقْتَ وَلَا تَعُقَّنَّ وَالِدَیْکَ وَاِنْ اَمَرَاکَ اَنْ تَخْرُجَ مِنْ اَھْلِکَ وَمَالِکَ وَلَا تَتْرُکَنَّ صَلٰوۃً مَّکْتُوْبَہً مُتَعَمِدًا فَاِنَّ مَنْ تَرَکَ صَلٰوۃً مَّکْتُوْبَۃً مُتَعَمِّدًا فَقَدْ بَرِئَتْ مِنْہُ ذِمَّۃُ اللّٰہِ وَلَا تَشْرِبَنَّ خَمْرًا فَاِنَّہٗ رَأْسُ کُلِّ فَاحِشَۃٍ وَاِیَّاکَ وَالْمَعْصِیَۃَ فَاِنَّ بِالْمَعْصِیَۃِ حَلَّ سَخَطُ اللّٰہِ وَاِیَّاکَ وَالْفِرَارَ مِنَ الزَّحْفِ وَاِنْ ھَلَکَ النَّاسُ وَاِذَا اَصَابَ النَّاسَ مَوْتٌ وَاَنْتَ فِیْھِمْ فَاثْبُتْ وَاَنْفِقْ عَلٰی عَیَالِکَ مِنْ طَوْلِکَ وَلَا تَرْفَعْ عَنْھُمْ عَصَاکَ اَدْبًا وَاَخِفْھُمْ فِی اللّٰہِ۔ (رواہ احمد) (کذا فی المشکوۃ عن معاذ من غیر انتساب واخرجہ الامام احمد فی المسند ص ۲۳۲ ج ۵ فی مسند معاذ بن جبلؓ منہ عفا اللہ عنہ) ’’حضرت معاذ بن جبلؓ نے بیان فرمایا کہ حضور اقدس ﷺ نے مجھے دس باتوں