تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
یہاں ہم نے وضو، غسل اور تیمم کی ضروری معلومات لکھ دی ہیں، تفصیل کے لیے اسی کتاب میں ختم کے قریب ’’کتاب الطہارۃ‘‘ دیکھو۔ یہ چند صفحات کے بعد انشاء تعالیٰ نماز کا مفصل بیان شروع ہوگا، لیکن اس سے پہلے پاکی، ناپاکی کی تفصیل اور اس سلسلہ کے ضروری مسائل لکھ دیتے ہیں، کیوں کہ نمازیوں کو ان مسئلوں کا جاننا ضروری ہے۔نجاست کی قسمیں حقیقی اور حکمی، غلیظہ اور خفیفہ اور وہ مقدار جو معاف ہے نجاست حکمی : نجاست حکمی اسے کہتے ہیں جو بظاہر دیکھنے میں نہ آئے لیکن شریعت کا حکم ہونے کی وجہ سے ناپاکی مان کر پاکی حاصل کرنا فرض ہوتا ہے۔ اس کی دو قسمیں ہیں ۔حدث اکبر : یعنی غسل فرض ہونا۔حدث اصغر : یعنی وضو فرض ہونا، نماز درست ہونے کے لیے حدث اکبر اور حدث اصغر دونوں سے پاک ہونا ضروری ہے، وضو توڑنے والی چیزیں پہلے بیان ہوچکی ہیں ۔نجاست حقیقی : نجاست حقیقی وہ ہے جو دیکھنے میں آتی ہے اور شریعت نے اسے ناپاک قرار دیا ہے، اور ایسی چیزوں کو عموماًآدمی بھی ناپاک اور گندہ سمجھتے ہیں ۔ جیسے پیشاب، پاخانہ، شراب وغیرہ۔ نجاست حقیقی کی بھی دو قسمیں ہیں ۔ نجاست غلیظہ، نجاست خفیفہ۔نجاست غلیظہ :خون، آدمی کا پاخانہ اور پیشاب اور سور کے جسم کا ہر حصہ حتیٰ کہ اس کے بال بھی، اور گھوڑے، گدھے، خچر کی لید، گائے، بیل، بھینس کا گوبر ، بکری بھیڑ کی مینگنی، مرغی، بطخ، مرغابی کی بیٹ، کتے اور بلی کا پاخانہ اور پیشاب، گدھے اور خچر اور تمام حرام جانوروں کا پیشاب، یہ سب چیزیں نجاست غلیظہ ہیں اور چھوٹے دودھ پیتے بچے کا پاخانہ، پیشاب بھی نجاست غلیظہ ہے۔نجاست خفیفہ : حرام پرندوں کی بیٹ اور حلال چوپایوں مثلاً بکری، گائے، بیل، بھینس، اونٹ اور گھوڑے کا پیشاب نجاست خفیفہ ہے۔ 1 مرغی، بطخ اور مرغابی کے علاوہ حلال پرندوں کی بیٹ پاک ہے، جیسے کبوتر، چڑیا، مینا وغیرہ۔ 2مچھلی کا خون نجس نہیں ۔ اگر کپڑے یا بدن میں لگ جائے چاہے جتنا ہو بغیر دھوئے نماز ہوجائے گی۔ مکھی، کھٹمل، مچھر کا خون بھی ناپاک نہیں ۔