تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اللّٰہِ عَدَدَ مَا خَلَقَ فِی السَّمَآئِ (میں اللہ کی پاکی بیان کرتی ہوں جس قدر آسمانوں میں اس کی مخلوق ہے) اور سُبْحَانَ اللّٰہِ عَدَدَ مَا خَلَقَ فِی الْاَرْضِ (میں اللہ کی پاکی بیان کرتی ہوں جس قدر زمین میں اس کی مخلوق ہے) اور سُبْحَاَن اللّٰہِ عَدَدَ مَا بَیْنَ ذٰلِکَ (میں اللہ کی پاکی بیان کرتی ہوں جس قدر آسمان و زمین کے درمیان مخلوق ہے) اور سُبْحَانَ اللّٰہِ عَدَدَ مَا ھُوَ خَالِقٌ (میں اللہ کی پاکی بیان کرتی ہوں بہ قدر اس مخلوق کے جسے اللہ جل جلالہ آئندہ پیدا فرمائیں گے) اور اَللّٰہُ اَکْبَرُ بھی اسی طرح پڑھو اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ بھی اسی طرح پڑھو اور لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ بھی اسی طرح پڑھو اور لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ بھی اسی طرح پڑھو۔(مشکوۃ المصابیح: ص ۲۰۱ بہ حوالہ ترمذی و ابو داود) تشریح: یہ جو فرمایا کہ اَللّٰہُ اَکْبَرُ بھی اسی طرح پڑھو اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ بھی اسی طرح پڑھو اور لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ بھی اسی طرح پڑھو اور لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ بھی اسی طرح پڑھو۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر ایک کے ساتھ وہ الفاظ بڑھاتی جاؤ جو سُبْحَانَ اللّٰہِ کے ساتھ بڑھائے۔ مثلاً یوں کہو اَللّٰہُ اَکْبَرُ عَدَدَ مَاخَلَقَ فِیْ السَّمَآئِ اللّٰہُ اَکْبَرُ عَدَد مَا خَلَقَ فِی الْاَرْضِ اللّٰہُ اَکْبَرُ عَدَدَ مَاخَلَقَ مَابَیْنَ ذٰلِکَ اللّٰہُ اَکْبَرُ عَدَد مَاھُوْ خَالِقٌ۔ اسی طرح لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ اور لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ کے ساتھ ملا کر سُبْحَاَن اللّٰہِ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ، لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ اور لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ کے ساتھ ملا کر پڑھو سُبْحَاَن اللّٰہِ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ، لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ اَللّٰہُ اَکْبَرُ کی بہت فضیلت وارد ہوئی ہے، اس سلسلہ میں مزید احادیث کا ترجمہ لکھا جاتا ہے۔جنت میں داخلہ : حضور پرنور ﷺ نے (ایک مرتبہ) ارشاد فرمایا کہ جس نے اخلاص کے ساتھ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کہہ لیا وہ جنت میں داخل ہوگا۔ کسی نے عرض کیا اس کا اخلاص کیا ہے؟ آپ نے فرمایا اس کا اخلاص یہ ہے کہ پڑھنے والے کو خدا کی منع کی ہوئی چیزوں سے روک دے۔ (طبرانی) یعنی اس کلمہ کو اخلاق کے ساتھ پڑھنے کا مطلب یہ ہے کہ اس کو خوب سمجھ کر پڑھے اور سچے دل سے یقین کے ساتھ خدا کے معبود ہونے کا اقرارکرے اور یہ یقین کرے کہ اللہ تعالیٰ حاضر و ناظر ہے۔ قدرت والا ہے۔ شدید العقاب اور سریع الحساب ہے۔ اس کا پختہ یقین کرنے سے گناہ سرزد نہ ہوں گے۔عرش تک : حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب کبھی بھی کوئی شخص اخلاص کے ساتھ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کہے گا تو اس کے لیے آسمان کے دروازے کھول دیئے جائیں گے، یہاں تک کہ وہ عرش تک پہنچ جائے گا جب تک بڑے گناہوں سے بچتا رہے۔ (ترمذی)اللہ تعالیٰ تک پہنچنا : حضرت عبد اللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول خدا