تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مریض کے پڑھنے کے لیے :حضور اکرم ﷺ نے فرمایا کہ جو مسلمان مرض کی حالت میں (اللہ تعالیٰ کو ان الفاظ میں) چالیس مرتبہ پکارے: لَآاِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْنَ۔ تیرے سوا کوئی معبود نہیں (اے اللہ) میں تیری پاکی بیان کرتا ہوں۔ بے شک میں (گناہ کرنے اپنی جان پر)ظلم کرنے والوں میں سے ہوں۔ اور پھر اسی مرض میں مرجائے تو اسے شہید کا ثواب دیا جائے گا اور اگر اچھا ہوگیا تو اس حال میں اچھا ہوگا کہ اس کے سب گناہ معاف ہوچکے ہوں گے۔ (مستدرک) ایک دوسری حدیث میں ہے کہ آں حضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جس نے اپنے مرض میں یہ پڑھا: لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَریْکَ لَہٗ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَلَا حُوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ۔ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ سب سے بڑا ہے۔ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ وہ تنہا ہے۔ اس کا کوئی شریک نہیں۔ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ اسی کے لیے ملک ہے اور اسی کے لیے حمد ہے۔ اللہ کے سواکوئی معبود نہیں اور گناہوں سے بچانے اور نیکیوں پر لگانے کی طاقت اللہ ہی کو ہے اور اسی مرض میں اس کی موت آگئی تو دوزخ کی آگ اسے نہ جلائے گی۔ (حصن حصین عن الترمذی) اگر زندگی سے عاجز آجائے او رتکلیف کی وجہ سے جینا برا معلوم ہو تو موت کی تمنا اور دعا ہرگز نہ کرے اگر دعا مانگنا ہے تو یوں مانگے: اَللّٰھُمَّ اَحْیِنِیْ مَاکَانَتِ الْحَیٰوۃُ خَیْرًالِّیْ وَتَوَفَّنِیْ مَاکَانَتِ الْوَفَاۃُ خَیْرًالِّیْ۔ (مشکوٰۃ) اے اللہ تو مجھے زندہ رکھ، جب تک کہ زندگی میرے لیے بہتر ہے اور جب میرے لیے موت بہتر ہو تومجھے اٹھالینا۔جب موت قریب ہونے لگے تو یوں دعا کرے : اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ وَارْحَمْنِیْ وَالْحِقْنِیْ بِالرَّفِیْقِ الْاَعْلٰی۔ (حصن) اے اللہ مجھے بخش دے اور مجھ پر رحم فرما اور مجھے اوپر والے ساتھیوں میں پہنچادے۔اپنی جان کنی کے وقت یہ دعا کرے : اَللّٰھُمَّ اَعِنِّیْ عَلٰی غَمَرَاتِ الْمُوْتِ وَسَکَرَاَتِ الْمَوْتِ۔ (ترمذی) اے اللہ موت کی سختیوں کے مقابلہ میں میری مدد فرما۔ فائدہ: موت کے وقت مرنے والے کا چہرہ قبلہ کی طرف کردیا جائے اور جو مسلمان وہاں موجود ہو مرنے والے کو لا الہ الا اللہ کی تلقین کرے۔ یعنی اس کے سامنے بلند آواز سے کلمہ پڑھے تاکہ وہ سن کر کلمہ پڑھ لے۔ حدیث شریف میں ہے کہ جس کا آخری کلام لا الہ الا اللہ ہو وہ داخل جنت ہوگا۔ (حصن