تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جلے ہوئے پر یہ پڑھ کر دم کرے : اِذْھَبِ الْبَاْسَ رَبَّ النَّاسِ اِشْفِ اَنْتَ الشَّافِیْ لَاشَافِیْ اِلَّا اَنْتَ۔ (حصن) اے سب انسانوں کے رب، تکلیف کو دور فرما، تو شفا دینے والا ہے۔ (کیوں کہ) تیرے سوا کوئی شفا دینے والا نہیں۔ دم کرنے کا مطلب یہ ہے کہ دونوں ہونٹوں کو ملا کر ذرا قریب کرکے اس طرح پھونک مارے کہ تھوک کے کچھ ذرات نکل جائیں، جہاں دم کرنے کا ذکر ہے۔ یہی مطلب سمجھنا چاہیے۔ اگر بدن میں کسی جگہ درد ہو یا کوئی اور تکلیف ہو تو تکلیف کی جگہ داہنا ہاتھ رکھ کر تین بار بسم اللہ کہے، پھر سات بار یہ پڑھے: اَعُوْذُ بِعِزَّۃِ اللّٰہِ وَقَدْرَتِہٖ مِنْ شَرِّمَا اَجَدُوَ اُحَاذِرُ۔ (مسلم) اللہ کی ذات اور اس کی قدرت کی پناہ لیتا ہوں اس چیز کے شر سے جس کی تکلیف پا رہا ہوں اور جس سے ڈر رہا ہوں۔ہر مرض کو دور کرنے کے لیے : حضرت عائشہؓ کا بیان ہے کہ ہم میں سے جب کسی کو کوئی تکلیف ہوتی تھی تو حضور اقدس ﷺ تکلیف کی جگہ پر اپنا ہاتھ پھیرتے ہوئے یہ پڑھتے تھے: اِذْھَبِ الْبَاْسَ رَبَّ النَّاسِ وَاشْفِ اَنْتَ الشَّافِیْ لَا شِفَائَ اِلَّا شِفَائَ کَ شِفَائً لَّا یُغَادِرُ سُقْمًا۔ (مشکوۃ) ’’اے لوگوں کے رب تکلیف دور فرما اور شفا دے تو ہی شفا دینے والا ہے۔ تیری شفا کے علاوہ کوئی شفا نہیں ہے۔ ایسی شفا دے جو ذرا مرض نہ چھوڑے۔ ‘‘ حضرت عائشہؓ کا بیان ہے کہ نبی اکرم ﷺ جب علیل ہوتے تھے تو معوذات پڑھ کر اپنے ہاتھ پر دم فرماتے۔ پھر سارے بدن پر ہاتھ پھیرتے تھے اور جس مرض میں آپ کی وفات ہوئی ہے اس میں معوذات1 (1 چاروں قل یعنی {قُلْ یٰٓاَیُّہَا الْکٰفِرُوْنَo} اور {قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌo} اور {قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِo} اور {قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِo} کو معوذات کہا جاتا ہے) پڑھ کر میں آپ کے ہاتھ پر دم کرتی تھی۔ پھر آپ کے (تمام بدن) پر پھیرتی تھی۔ (بخاری و مسلم) آں حضرت ﷺ کے گھر میں جب کوئی بیمار ہوتا تھا تو آپ اس پر معوذات پڑھ کر دم فرماتے تھے۔ (مشکوٰۃ)بچہ کو مرض یا کسی شر سے بچانے کے لیے : اُعِیْذُکَ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّآمَّۃِ مِنْ کُلِّ شَیْطَانٍ وَّھَامَّۃٍ وَّمِنْ کُلِّ عَیْنٍ لَّامَۃٍ۔ (بخاری) میں اللہ کے پورے کلموں کے واسطہ سے ہر شیطان اور زہریلے جانور اور ضرر پہنچانے والی ہر آنکھ کے شر سے پناہ چاہتا ہوں۔