تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب شوہر اپنی بیوی کو اپنے بستر پر بلائے اور وہ (شرعی عذر کے بغیر) اس کے بستر پر جانے سے انکار کردے، جس کی وجہ سے شوہر ناراضگی میں رات گزارے تو صبح ہونے تک فرشتے اس عورت پر لعنت کرتے رہیں گے۔ (مشکوٰۃ المصابیح: ص ۲۸۰ بحوالہ بخاری و مسلم) تشریح: اس حدیث میں جس اہم بات کی طرف اشارہ کیا ہے اس کی تشریح کی چنداں حاجت نہیں ہے۔ عقل مندوں کو اشارہ کافی ہے جو عورتیں اس کی خلاف ورزی کرتی ہیں وہ نصیحت حاصل کریں۔ اس حدیث پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے عورتیں اپنے شوہروں کو دوسری بیوی کرنے پر آمادہ کردیتی ہیں یا وہ اپنی عفت کھو بیٹھتا ہے اور پاک دامن نہیں رہتا، میاں بیوی کا جو رشتہ ہے وہ عجیب رشتہ ہے، آپس میں ایک دوسرے سے ان کی جو خواہش پوری ہوتی ہے وہ دوسرے کسی فرد سے پوری نہیں ہوسکتی، لہٰذا ایک دوسرے کی دل داری کی بہت زیادہ ضرورت ہوتی ہے، پس ایک دوسرے کے بشری تقاضوں کو پورا کرنے کا خیال نہ کریں تو ایک دوسرے پر بڑی زیادتی ہوگی۔ حضور اقدس ﷺ انسان کے انسانی تقاضے پہچانتے تھے، آپ نے ان تقاضوں کو جان کر اور سمجھ کر ہدایات دی ہیں، ان ہدایات کی خلاف ورزی کرنے سے بدمزگی پیدا ہوتی ہے اور حالات خراب ہوجاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کو نبی اکرم ﷺ کی نصیحتوں پر عمل کرنے کی توفیق دے، یہ جو فرمایا کہ جب شوہر اپنے بستر پر بلائے تو انکار نہ کرے، عذر شرعی نہ ہو تو با ت مان لے، یہ بستر پر بلانا اور رات کا ذکر فرمانا بہ طور مثال ہے ورنہ اس میں رات دن کی کوئی قید نہیں مقصد یہ کہ بوقت حاجت صاحب حاجت کی حاجت پوری ہوجائے، اسی لیے ایک حدیث میں فرمایا ہے: إِذَا دَعَی الرَّجُلُ زَوْجَتَہُ لِحَاجَتِہٖ فَلْتَاتِہٖ وَاَنْ کَانَتْ عَلَی التَّنُوْرِ۔ (ترمذی) شوہر جب بیوی کو اپنی حاجت کے لیے بلائے تو آجائے اگرچہ تنور گرم کررہی ہو۔شوہر کو ستانے والی کے لیے حوروں کی بددعا : ۱۴۲۔ وَعَنْ مُعَاذٍ ؓ عَنِ النَّبِیِّ ﷺ قَالَ لَا تُؤْذِی امْرَئَۃٌ زَوْجَھَا فِی الدُّنْیَا اِلَّا قَالَتْ زَوَجَتُہٗ مِنَ الْحُوْرِ الْعِیْنِ لَا تُوْذِیْہِ قَاتَلَکِ اللّٰہُ فَاِنَّمَا ھُوَ عِنْدَکِ ذَخِیْلٌ یُوْشِکُ اَنْ یُّفَارِقَکِ اِلَیْنَا۔(رواہ الترمذی وابن ماجہ وقال الترمذی ہذا حدیث غریب) حضرت معاذؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے ارشادفرمایا کہ جب کوئی عورت اپنے (مسلمان) شوہر کو دنیا میں تکلیف دیتی ہے تو حورعین میں سے جواس کی بیوی ہے وہ کہتی ہے (اری دنیا والی عورت)اسے تکلیف نہ دے۔ خدا تیرا برا کرے، یہ تو تیرے پاس چند روزہ مقیم ہے، عنقریب تجھ سے جدا کوہوکر ہمارے پاس پہنچے گا۔ (مشکوٰۃ المصابیح ص ۲۸۱ بحوالہ ترمذی ابن ماجہ) تشریح: مومن بندوں کے لیے اللہ پاک نے جنت بنائی ہے، اس جنت میں دنیا والی مومن عورتیں بھی ان کو ملیں گی اور انسانوں سے علیحدہ ایک مخلوق اور ہے جو اللہ جل جلالہ نے جنت میں پیدا فرمائی ہے جسے قرآن مجید اور حدیث شریف میں حور عین