تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
والی آگ چڑھی ہوگی، اور ان لوگوں کو دوزخیوں کے جسموں کا نچوڑ (پیپ وغیرہ) پلایا جائے گا جس کو طینہ النحبال کہتے ہیں۔ (ترمذی) لوگوں کو حقیر سمجھنے والے متکبر توبہت ہیں، لیکن جو لوگ حق کو ٹھکراتے ہیں ان کی بھی کمی نہیں ہے، بعض مرتبہ کسی بے نمازی سے کہا جاتاہے کہ نماز پڑھ، تو کہتاہے کہ کون اٹھک بیٹھک کرے، اور تم جنت میں چلے جانا، ہم دوزخ میں چلے جائیں گے اور جب کبھی کسی بے روزہ دار سے کہا جاتاہے کہ روزہ رکھو، تو جواب دیتا ہے کہ روزہ وہ رکھے جس کے گھر میں اناج نہ ہو، اور جب کہا جاتا ہے کہ بیاہ شادی میں سنت طریقہ اختیار کرو توکہتے ہیں کہ ہم کوئی غریب ہیں جو سنت پر چلیں۔ یہ سب باتیں حق کو ٹھکرانے کی ہیں، اور کفریہ باتیں ہیں، ان سے ایمان جاتا رہتاہے، بہنو، تم تواضع اختیار کرو، تکبر سے بچو، اپنے بچوں کو بھی اسی راہ پر ڈالو، کسی کو حقیر نہ جانو اور دین کی ہر بات کو صدق دل سے قبول کرو، حق کو ٹھکرا کر اپنی دنیا و آخرت کو خراب نہ کرو۔تواضع کا حکم اور ایکدوسرے کے مقابلہ میں فخر کرنیکی ممانعت : (۱۸۹) وَعَنْ عَیَاضِ بْنِ حِمَارٍنِالْمُجَاشِعِیِّ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالیٰ عَنْہُ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ اِنَّ اللّٰہَ اَوْحٰی اِلَیَّ اَنْ تَوَاضَعُوْا حَتّٰی لاََیَفْخُرَ اَحَدٌ عَلٰی اَحَدٍ وَّلاََ یَبْغِیْ اَحَدٌ عَلٰی اَحَدٍ۔ (رواہ مسلم) ’’حضرت عیاض بن حمارؓ سے روایت ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایاکہ اللہ تعالیٰ نے میری طرف وحی بھیجی ہے کہ تم لوگ تواضع اختیار کرو، یہاں تک کہ کوئی کسی کے مقابلہ میں فخرنہ کرے اور کوئی شخص کسی پر زیادتی نہ کرے۔‘‘ (مشکوٰۃ المصابیح ص ۴۱۷، از مسلم)تشریح : اس حدیث پاک میں ارشاد فرمایا کہ اللہ جل شانہٗ نے تواضع اختیار کرنے کا حکم دیا ہے، غرور، شیخی، فخر، نخوت، گھمنڈ، سب کوایک طرف ڈالو اور تواضع اختیار کرو، کوئی شخص کسی کے مقابلہ میں فخر نہ کرے، اور کوئی کسی پر زیادتی نہ کرے، اور عہدہ و جاہ و منصب اورمال و جائیداد اور حکومت پر فخر کرنا اور دوسرے کو حقیر جاننا گناہ ہے۔ نیز مال و دولت کے علاوہ اپنے نسب پر فخر کرنا اور دوسروں کو حقیر جاننا بھی سخت ممنوع ہے، نسبی شرافت اللہ کی ایک نعمت ہے، لیکن دوسروں کی تحقیر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ آخرت میں تقویٰ اور اعمال صالحہ پر فیصلہ ہوگا، جس کا عمل کوتاہ ہو اس کا عمل آگے نہیں بڑھے گا۔ کمافی الحدیث عند مسلم من بطاء بہ عملہ لم یسرح بہ نسبہ۔نسب پر فخر کرنے کی مذمت : اکثر دیکھا جاتا ہے کہ جو لوگ کسی صحابی کی یا کسی بزرگ کی نسل سے ہوتے