تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کسی ایک عورت کا دودھ پی لیا تو یہ دونوں آپس میں دودھ شریک بہن بھائی ہوگئے، اب آپس میں ان کا نکاح نہیں ہوسکتا۔ جس لڑکے نے کسی عورت کا دودھ پیا ہے وہ اس عورت کی کسی بھی لڑکی سے نکاح نہیں کرسکتا۔ اگرچہ ایک ساتھ دودھ نہ پیا ہو، نیز دودھ پینے والا اس عورت کی بہن سے نکاح نہیں کرسکتا جس کا دود ھ پیا ہوا، کیوں کہ وہ اس کی خالہ ہوگئی۔ خلاصہ یہ ہے کہ جو نکاح نسبی قرابت کی وجہ سے حرام ہیں دودھ کے رشتے سے بھی حرام ہوجاتے ہیں۔ اس سے چند صورتیں مستثنیٰ ہیں۔ جو فقہ کی کتابوں میں لکھی گئی ہیں۔ حدیث ۱۴۵ میں یہی مضمون بتایا گیا ہے کہ جس طرح نسبی قرابت کے رشتے سے نسبی ماں بیٹا اور بہن بھائی اور خالہ بھانجہ اور ماموں بھانجی اور چچا بھتیجی اور پھوپھی اور بھتیجا آپس میں محرم قرار دیئے گئے ہیں (کہ ایک دوسرے کے ساتھ سفر میں جاسکتے ہیں) اسی طرح دودھ کے رشتے کی وجہ سے دودھ پلانے والی عورت اور اس کی اولاد اس کی بہن اور اس کا بھائی اور اس کے ماں باپ دودھ پینے والے بچے کے لیے (لڑکا ہو یا لڑکی) محرم بن جاتے ہیں حتیٰ کہ بیوی کا دودھ پیا ہے اس کا بھائی دودھ پینے والے بچہ کا چچا ہوکر محرم بن جاتا ہے، محرم وہ ہے جس سے کبھی نکاح درست نہیں۔ عورت کا داماد اور عورت کے شوہر کا باپ بھی محرم ہوجاتا ہے کیوں کہ اس سے بھی نکاح درست نہیں ہے، محرم بن جانے کی وجہ سے ایک ساتھ سفر میں جانا اور بلا پردہ آمنے سامنے آجانا جائز ہوجاتا ہے۔جس محرم سے اطمینان نہ ہو اس کے ساتھ سفر اور خلوت درست نہیں : ہاں اگر محرم فاسق و فاجر ہے، اس کی جانب سے اطمینان نہیں بلکہ شرارت نفس کا اندیشہ ہے (جیسا کہ آج کل واقعات ہوتے رہتے ہیں) تو ایسے محرم سے احتیاط لازم ہے، اس کے ساتھ سفر کرنا یا تنہائی میں رہنا جائز نہیں اور ۴۸ میل کا سفر کرنا بلامحرم کے درست نہیں ہے، خواہ سفر دینی ضرورت سے ہو (مثلاً سفر حج) یا دنیاوی ضرورت سے (جیسے میکے جانا یا سسرال پہنچنا) یہ ممانعت بہرحال ہے۔ پیدل سفر کرے یا ہوائی جہاز سے یا ریل یا موٹر کار سے، جس محرم کے ساتھ سفر میں جائے اس کا صالح ہونا ضروری ہے جس سے اطمینان ہو کہ کوئی خراب عمل نہ کرے گا اور خراب خیال سے نہ چھوئے گا اگر ایسا محرم ہو تو اس کے ساتھ سفر کرنا درست ہے۔نامحرم کے ساتھ سفر اور خلوت گناہ ہے : بہت سی عورتیں بغیر محرم کے سفر حج یا عمرہ کے لیے روانہ ہوجاتی ہیں جو گناہ گار ہوتی ہیں، نامحرم کیسا ہی متقی اور پرہیز گار ہو اس کے ساتھ حج و عمرہ کے لیے جانا گناہ ہے، مسلمان آدمی کو طبیعت پر نہیں شریعت پر چلنا لازم ہے۔ بہت سی عورتیں خالہ زاد، ماموں زاد، چچا زاد، پھوپھی زاد بھائی کے ساتھ سفر میں چلی جاتی ہیں اور ان سے پردہ نہیں کرتی ہیں اور ان کے ساتھ تنہائی میں وقت