تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ایک حدیث میں ہے کہ آں حضرتﷺ نے فرمایا کہ جس نے چاشت کے وقت دو رکعت نماز نفل پڑھنے کی پابندی کرلی اس کے گناہ معاف کردیئے جائیں گے، اگر سمندر کے جھاگوں کے برابر ہوں۔ (ترمذی وغیرہ) حضرت ابوذرؓ سے روایت ہے کہ حضور اقدسﷺ نے ارشاد فرمایا کہ تم میں سے ہر شخص کے جسم کے جوڑوں کی طرف سے (بہ طور شکریہ روزانہ) صدقہ (کرنا ضروری) ہے کیوں کہ یہ جوڑ اللہ پاک کی بہت بڑی نعمتیں ہیں، اگر یہ جوڑ نہ ہوں تو انسان اٹھ بیٹھ نہیں سکتا۔ یوں ہی تختہ سا پڑا رہ جائے گا، پھر فرمایا کہ صدقہ کے لیے صدقہ مالی ہی ہونا ضروری نہیں بلکہ (سُبْحَانَ اللّٰہُ کہنا صدقہ ہے، اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کہنا بھی صدقہ ہے، لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ کہنا بھی صدقہ ہے، اَللّٰہُ أَکْبَرُ کہنا بھی صدقہ ہے اور کسی کو نیک کام کے لیے کہہ دینا بھی صدقہ ہے، برائی سے روک دینا بھی صدقہ ہے اور اگر کوئی شخص چاشت کی دو رکعتیں پڑھ لے تو یہ دو رکعتیں جسم کے جوڑوں کی طرف سے بہ طور شکریہ کافی ہوں گی)۔ (مسلم شریف) انسان کے جسم میں ۳۶۰ جوڑ ہیں اور روزانہ ہر جوڑ کی طرف سے صدقہ کرنا کتنا مشکل ہے؟ اللہ پاک نے بندوں پر مہربانی فرما کر بلا محنت و مشقت کے کاموں کو صدقہ قرار دے دیا ہے، سُبْحَانَ اللّٰہُ اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ اور لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ اور اَللّٰہُ أَکْبَرُ۔ اگرکوئی شخص ۳۶۰ مرتبہ کہہ لے تو جس دن کہہ لے گا اس دن کا شکریہ جسم کے سب جوڑوں کی طرف سے ادا ہوجائے گا اور چاشت کی دو رکعتیں پڑھ لینے سے بھی ۳۶۰ جوڑوں کا شکریہ ادا ہوجاتا ہے۔ اَللّٰہُ أَکْبَرُ، کیا ٹھکانہ ہے اللہ تعالیٰ کے فضل و انعام کا۔ حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ رسول خداﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے چاشت کے وقت ۱۲ رکعتیں پڑھیں اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں سونے کا ایک محل بنادیں گے۔ (ترمذی) مذکورہ بالا احادیث سے چاشت کے وقت دو، چار، آٹھ، بارہ رکعات پڑھنا ثابت ہوا۔ جس سے جس قدر ہوسکے پڑھ لیا کرے۔اشراق کی نماز : یہ بھی ان نوافل میں سے ہے جن کی خاص فضیلت آئی ہے۔ اس کا وقت سورج نکلنے سے ۱۵ منٹ بعد شروع ہوتا ہے۔ اس وقت دو یا چار رکعت جس قدر ممکن ہو پڑھے، بہتر ہے کہ نماز فجر جس جگہ پڑھی ہے اسی جگہ بیٹھے بیٹھے ذکر و تلاوت میں مشغول رہے، پھر جب سورج نکل کربہ قدر ایک نیزہ کے بلند ہوجائے تو نماز اشراق پڑھ لے۔نماز اوابین : عام طور سے ان نوافل کے لیے یہ لفظ بولا جاتا ہے جو مغرب کی نماز