تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تشریح: اس حدیث میں یہ بات بتائی ہے کہ نماز کا رکوع وسجدہ اگر پوری طرح ادا نہ کیا جائے تو یہ نماز کی چوری ہے اور چوری بھی بدترین ہے کیوں کہ چور دوسرے کا مال چراتے ہیں اور یہ نمازی اپنی ہی دولت ضائع کرتا ہے اور دولت بھی کونسی؟ جو آخرت میں کام آنے والی ہے اور جس کی بہ دولت جنت جیسی انمول نعمت ملتی ہے۔ جب نماز پڑھنی ہی ہے تو وقت بے وقت کرکے کیوں پڑھے اور رکوع سجدہ کو جلدی جلدی فٹا فٹ’’تو چل میں آیا‘‘ کے اصول پر کیوں خراب کرے۔ جب نماز پڑھو تو اطمینان سے پڑھو، رکوع میں جاکر اطمینان سے رکوع کرو اور رکوع کی تسبیح کم از کم تین بار پڑھو، پانچ بار، سات بار پڑھو تو اچھا ہے۔ پھر سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ کہتے ہوئے رکوع سے اٹھ کر کھڑے ہوجاؤ اور کھڑے کھڑے رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ کہو پھر سجدہ میں جاکر اطمینان سے سجدہ کرو اور سجدہ کی تسبیح پڑھو۔ پانچ یا سات بار پڑھو تو اچھا ہے۔ پھر سجدہ سے اٹھ کر بیٹھ جاؤ۔ اطمینان سے بیٹھ جانے کے بعد دوسرے سجدہ میں جاؤ اور دوسرا سجدہ بھی اطمینان سے ادا کرو جیسے اوپر ذکر ہوا ہے۔ بہت سے مرد اور عورتیں ایسی لپ جھپ نماز پڑھتے ہیں کہ جیسے بھگدڑ مچ رہی ہے۔ یا طوفان سے بھاگ رہے ہیں۔ ایسا کرنے سے کوئی رکن ٹھیک ادا نہیں ہوتا، اسی کو نماز کی چوری فرمایا ہے۔بعض نمازیوں کے لیے نماز کی بددعا : بعض روایات میں ہے کہ جو شخص نماز کو بے وقت کرکے پڑھے اور وضو اچھی طرح نہ کرے نہ اس میں پوری طرح دل لگائے، نہ رکوع سجدہ پورا اد اکرے تو نماز سیاہ صورت میں وہاں سے رخصت ہوجاتی ہے اور یہ بددعا دیتی ہوئی جاتی ہے کہ اللہ تجھے ضائع کرے جیسا کہ تو نے مجھے ضائع کیا۔ پھر وہ نماز پرانے کپڑوں میں لپیٹ کر نماز پڑھنے والوں کے منہ پر مار دی جاتی ہے۔ اعاذناک اللہ من ذلک۔ (طبرانی وغیرہ) اللہ تعالیٰ ہم سب کو عبادت کا ذوق عطا فرمائے اور نماز کو ہماری آنکھوں کی ٹھنڈک بنائے۔ آمین!پانچ نمازوں کی فرضیت اور ان کے اوقات و رکعات : ۲۰۔ وَعَنْ عِبَادَۃُ بْنِ الصَّامِتِ ؓ قَالَ قَالَ رَسَوْلُ اللّٰہِ ﷺ خَمْسُ صَلَوَاتِ نِ افْتَرَضَھُنَّ اللّٰہُ تَعَالیٰ مَنْ اَحْسَنَ وُضُوْئَ ھُنَّ وَصَلَّا ھُنَّ لِوَقْتِھِنَّ وَاَتَمَّ رُکُوْعَھُنَّ وَخُشُوْعَھُنَّ کَانَ لَہٗ عَلَی اللّٰہِ عَھْدٌ اَنْ یَّغْفِرَلَہٗ وَمَنْ لَّمْ یَفْعَلْ فَلَیْسَ لَہٗ عَلَی اللّٰہِ عَھْدٌ اِنْ شَآئَ غَفَرَلَہٗ وَاِنْ شَآئَ عَذَّبَہٗ۔ (رواہ احمد و ابوداود) عبادہ بن صامتؓ سے روایت ہے کہ حضور اقدسﷺ نے ارشاد فرمایا کہ پانچ نمازیں اللہ تعالیٰ نے فر ض فرمائی ہیں، جس نے ان نمازوں کا وضو اچھی طرح کیا اور ان کو بروقت پڑھا، اور