تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اس رات میں مرجائے گا تو شہادت کا درجہ پائے گا)۔ (ترمذی، دارمی) سورۂ حشر اٹھائیسویں پارہ میں ہے۔ اس کی آخری تین آیات {ہُوَ اللّٰہُ الَّذِیْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ} سے ختم سورۂ تک میں تلاش کرکے نکال لو سمجھ میں نہ آئے تو کسی حافظ سے پوچھ لو۔سورۂ اِذَا زُلْزِلَتِ، قُلْ یٰٓـاَیُّہَا الْکٰفِرُوْنَ اور سورۂ اخلاص : حضرت ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ آں حضرت سرور عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ سورۂ اِذَا زُلْزِلَتِ الْاَرْضُ نصف قرآن کے برابر ہے۔ اور سورۂ قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ تہائی قرآن کے برابر ہے اور سورۂ قُلْ یٰٓـاَیُّہَا الْکٰفِرُوْنَ چوتھائی قرآن کے برابر ہے۔ (ترمذی)سورۂ اخلاص کی مزید فضیلت : حضرت انسؓ نے فرمایا کہ حضور اقدس ﷺ کا ارشاد ہے کہ جس نے روزانہ دو سو مرتبہ سورۂ قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ پڑھ لی اس کے پچاس سال کے گناہ (صغیرہ) اعمال نامہ میں مٹادیئے جائیں گے۔ ہاں اگر اس کے اوپر کسی کا قرض ہو تو وہ معاف نہ ہوگا (ترمذی) نیز حضرت انسؓ نے حضور اقدس ﷺ کا یہ ارشاد نقل کیا ہے کہ جو شخص بستر پر سونے کا ارادہ کرے اور دا ہنی کروٹ پر لیٹ کر سو مرتبہ سورۂ قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ پڑھ لے تو قیامت کے دن اللہ جل جلالہ کا ارشاد ہوگا کہ اے میرے بندے تو اپنی دائیں جانب سے جنت میں داخل ہوجا (ترمذی) حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ نے ایک شخص کو سورۂ قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ پڑھتے سن لیا۔ آپ نے فرمایا (اس کے لیے)واجب ہوگئی۔ میں نے پوچھا، کیا؟ فرمایا، جنت۔ (ترمذی و نسائی) ایک شخص نے عرض کیا: یارسول اللہ ﷺ ! میں اس سورت یعنی قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ سے محبت رکھتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: اس کی محبت نے تجھے جنت میں داخل کردیا۔ (ترمذی) حضرت سعید بن المسیبؓ سے روایت ہے کہ حضور اقدس ﷺ نے فرمایا کہ جس نے دس مرتبہ سورۂ قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ پڑھ لی اس کے لیے جنت میں ایک محل بنادیا جائے گا اور جس نے بیس مرتبہ پڑھ لی اس کے لیے جنت میں دو محل بنادیئے جائیں گے اور جس نے تیس مرتبہ پڑھ لی اس کے لیے جنت میں تین محل بنادیئے جائیں گے۔ یہ سن کر حضرت عمرؓ نے عرض کیا۔ یارسول اللہ ﷺ اللہ کی قسم اس صورت میں تو ہم اپنے بہت زیادہ محل بنالیں گے۔ آپ نے فرمایا۔ اللہ بہت بڑا داتا ہے۔ جتنا عمل کرلوگے اس کے پاس اس سے بہت زیادہ انعام ہے۔ (دارمی مرسلاً)