تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
عورتوں کو سکھائی جائے۔اسلام علم و عمل کا نام ہے : اسلام سراپا عمل کا نام ہے اور ہر انسان کی زندگی سے متعلق اسلام نے احکام بتائے ہیں۔ مرد ہو یا عورت ان احکام پر عمل کرنے سے ہی صحیح مسلمان بنتا ہے۔ وہ تمام احکام جو سب پر فرض ہیں جیسے نماز، روزہ وغیرہ ان سب کا سیکھنا اور جاننا تو ہر ایک پر فرض ہے اور جو احکام کسی خاص فرد یا خاص طبقہ اور گروہ سے متعلق ہوں ان کا جاننا خاص اس فرد اور طبقہ اور گروہ پر فرض ہے۔ مثلاًتاجر تجارت کے احکام سیکھے، کاشتکار زمین کے مسائل معلوم کرے اور عشر و خراج کی تفصیلات کو جانے، مزارعت کے احکام کو پہچانے، صنعت کار اپنی متعلقہ صنعت کے احکام کی تعلیم حاصل کرے، غرضیکہ ہر پیشے والا اپنے پیشہ کے احکام کو سیکھے، عورتیں اپنے متعلقہ احکام کو معلوم کریں۔ میاں بیوی ایک دوسرے کے حقوق پہچانیں، ماں باپ اولاد کے حقوق اور اولاد ماں باپ کے حقوق جانیں، مویشی والے جانوروں کے حقوق معلوم کریں۔غفلت اور جہالت کو دور کرنا فرض ہے : آج کل غفلت کا دور دورہ ہے (بے راہ روی) کا عالم ہے، بہت سے مردوں اور عورتوں کو کچھ خبر نہیں کہ ان کے ذمہ اسلام کے کیا احکام عائد ہوتے ہیں ہر شخص اپنی طبیعت کا پابند اور خواہش کا بندہ نظر آتا ہے۔ یہ بہت افسوسناک صورتحال ہے۔ مسلمان دین سے جاہل اور غافل ہو یہ اس کے لیے بہت بڑی شرم کی بات ہے، غفلت اور جہالت کو دور کرنا فرض ہے۔ نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج، آپس کے معاملات، رہن سہن اور کھانے پینے، اٹھنے بیٹھنے، سونے جاگنے اور ان کے علاوہ زندگی کی تمام حالتوں کے حکموں کو معلوم کرو جو قرآن اور حدیث میں بتائے گئے ہیں، بہت سے مرد و عورت بچپن میں دین سیکھتے نہیں اور بڑے ہوکر لحاظ کی وجہ سے نہیں پوچھتے اور عمر بھر جاہل رہتے ہیں اور اللہ کے حکموں کے خلاف چلتے ہیں۔ یہ بڑی محرومی ہے۔ بچوں اور بچیوں کو دین دار استادوں اور استانیوں سے دین پڑھواؤ اور جو عورتیں بڑی ہوچکی ہیں مگر دین سے جاہل ہیں ان کو دین کی ضروری باتیں بتانے اور نماز یاد کرانے کا اہتمام کرو جس کی ترکیب یہ ہے کہ روزانہ یا کم از کم ہفتہ میں ایک روز مقرر کرکے پردہ کے ساتھ کسی مکان میں گھر گھر سے آکر عورتیں جمع ہوا کریں اور ایک دوسرے کو سیکھنے سکھانے میں لگ جایا کریں، زبانی تعلیم بھی دیا کریں اور کتابی تعلیم بھی۔ زبانی تعلیم یہ ہے کہ جس کو کلمہ یاد نہ ہو اس کو کلمہ یاد کرائیں، جسے نماز یاد نہ ہو اسے نماز سکھائیں، بار بار کہلائیں اور جسے یاد ہو انجان کو حقیر نہ سمجھے، نہ اپنی فضیلت جتائے، نہ ایسے انداز میں بات کرے جس سے کسی کا دل دکھے۔ آپس