تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کرادیا جائے اور یہ وصیت اس کے تہائی مال میں نافذ ہوگی۔بچہ کو حج کرانے کا ثواب : ۷۷۔ وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؓ قَالَ اِنَّ النَّبِیَّ ﷺ لَقِیَ رَکْبًا بِالرَّوْحَائِ فَقَالَ مَنِ الْقَوْمُ قَالُوا الْمُسْلِمُوْنَ فَقَالُوْا مَنْ اَنْتَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ فَرَفَعَتْ اِلَیْہِ امْرَئَ ۃٌ صَبِیًّا فَقَالَتْ اَلِھٰذَا حَجٌّ قَالَ نَعَمْ وَلَکِ اَجْرٌ۔ (رواہ مسلم) حضرت عبداللہ ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ آں حضرتﷺ سے مقام روحامیں چند مسافروں کی ملاقات ہوئی۔ آپ نے دریافت کیا۔ تم کون لوگ ہو؟ انھوں نے کہا۔ ہم مسلمان ہیں ۔ پھر انھوں نے آپ سے دریافت کیا کہ آپ کون ہیں ؟ آپ نے فرمایا کہ میں اللہ کا رسولﷺ ہوں ۔ اسی وقت ایک عورت نے اپنا بچہ اوپر اٹھایا (اور آپ کو دکھا کر) کہنے لگی۔ کیا اس کا حج ہوسکتا ہے؟ آپ نے فرمایا۔ اس کا حج ہوجائے گا اور تجھ کو (بھی) ثواب ملے گا۔ (مشکوٰۃ شریف ص ۲۲۱ بحوالہ مسلم) تشریح: اس حدیث سے صحابی عورتوں کے دینی شغف کا علم ہوا، حالت سفر میں جب ایک عورت کو پتہ چلا کہ رسول اکرمﷺ تشریف لے جارہے ہیں تو اس نے موقع غنیمت جانا اور فوراً یہ مسئلہ دریافت کرلیا کہ بچہ کا حج ہوسکتاہے یا نہیں ؟ آپ نے فرمایا۔ ہاں اس کا حج ہوجائے گا اور تم جو اس کا احرام بندھواؤگی اور جو چیزیں احرام میں منع ہیں ان سے بچاؤگی اور حج میں جہاں جہاں ٹھہرتے ہیں وہاں وہاں اس کو ہمراہ لے کر ٹھہراؤگی اور دیگر احکام حج ادا کراؤگی تو تم کو (بھی) ثواب ملے گا۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ صحت حج کے لیے بالغ ہونا شرط نہیں ہے۔ نابالغ کا بھی حج ہوجاتا ہے۔ لیکن یہ حج فرض حج کے قائم مقام نہ ہوگا۔ اگر بالغ ہو کر یہ بچہ صاحب استطاعت ہوا تو دوبارہ حج کرنا فرض ہے۔دوسروں کی طرف سے حج کرنا : ۷۸۔ وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالیٰ عَنْہُ قَالَ اِنَّ امْرَأَۃً مِنْ خَثَعَمَ قَالَتْ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ اِنَّ فَرِیْضَۃَ اللّٰہِ عَلٰی عِبَادِہٖ فِی الْحَجِّ اَدْرَکَتْ اَبِیْ شَیْخًا کَبِیْرًا لَا یَثْبُتُ عَلَی الرَّاحَلَۃِ أَفَاحَجُّ عَنْہُ نَعَمْ وَذٰلِکَ فِیْ حَجَّۃِ الْوِدَاعِ۔ (متفق علیہ) حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ حجتہ الوداع کے موقعہ پر قبیلہ بنی خثعم کی ایک عورت نے عرض کیا۔ یارسول اللہﷺ فریضہ حج کا وقت ایسے موقع پر آیا ہے کہ میرے والد خوب بوڑھے ہیں جو سواری پر جم کر نہیں بیٹھ سکتے، کیا میں ان کی جانب سے حج کرلوں ؟ آپ نے فرمایا، ہاں۔ (مشکوٰۃ شریف ص ۲۲۱ بحوالہ بخاری و مسلم) تشریح: اس حدیث میں بھی زمانہ نبوت کی مستورات کے دینی شوق اور دینی معلومات حاصل کرنے کے لیے سچے جذبے کا پتہ چلا۔ عہد نبوت کی خواتین عبادت کرنے میں اور مسائل دریافت کرنے میں بہت سے مردوں سے کم نہ تھیں ۔ حضور