تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کہ گانا دل میں نفاق کو اگاتا ہے جیسے پانی کھیتی کو اگاتا ہے۔ (مشکوٰۃ المصابیح) افسوس! کہ جن ممالک کی حکومتیں مسلمانوں کے ہاتھوں میں ہیں، وہ ریڈیو اور ٹی وی پر گانے بجانے کی خصوصی اور ہمہ وقتی پروگرام پیش کرتے رہتے ہیں اور ٹی وی پر تو ناچ بھی دکھاتے ہیں، مسلمان حاکموں کی یہ ذمہ داری ہے کہ عوام کو منکرات و فواحش سے روکیں، نہ یہ کہ خود خلاف شرع پروگرام پیش کریں اور امت کی آنے والی نسلوں کو بگاڑ کر رکھ دیں، ٹی وی نے تو ہر گھر کو فواحش کا مرکز بناکر رکھ دیا ہے۔ چھوٹے بڑے سب مل کر بے حیائی کے پروگرام دیکھتے ہیں اور مزے لیتے ہیں۔ ٹی وی پر چونکہ تصویر ہوتی ہے اس لیے اس کو تو اچھی باتیں سننے کے لیے بھی استعمال نہ کریں۔ لوگوں نے گانے بجانے کا ایسا جزو زندگی بنا رکھا ہے کہ کھارہے ہیں تو گانا سن رہے ہیں، اور لیٹے بیٹھے ہیں تو گانا سن رہے ہیں، عورتین کھانا پکا رہی ہیں یا دوسرے مشغلہ میں ہیں تو ریڈیو کھول رکھا ہے یا ٹیپ ریکارڈر چالو کر رکھا ہے، اسی لیے تو عملی نفاق ہورہا ہے، شیطان نے قابو پایا ہوا ہے اور نیکی کی طرف طبیعت نہیں آتی۔ اللہ سمجھ دے اور ہدایت دے۔ بسوں میں سفر کرو تو گانا، ٹیکسی میں بیٹھو تو گانا، ایک سچے مسلمان کے لیے سفر حضر سب مصیبت بن کر رہ گیا ہے۔ کالجوں میں مستقل موسیقی روم ہے، جس کو جس وقت گانا سننا ہو وہاں چلا جاتا ہے، مسجدوں کا انتظام نہیں ہوتا، مگر گانے بجانے کا انتظام ضرور ہوتا ہے اور اساتذہ و طلبہ سب اسلام کا دم بھرتے ہیں اور مسلمان ہونے کے مدعی ہیں۔ فاللہ یہدیہم۔ عشقیہ گانوں اور غزلوں اور ناول، افسانوں نے قوم کی نسلوں کو تباہ کردیا ہے اور خاندان کے بڑوں کو اس پر خوشی ہے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔کتاب الحجاب واحکامہٖ پردہ کے احکام اور مسائل عورت چھپا کر رکھنے کی چیز ہے : (۲۰۹) وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالیٰ عَنْھُمَا عَنْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمَرْأَۃِ عَوْرَۃٌ فَاِنَّھَا اِذَا خَرَجَتْ مِنْ بَیْتِھَا اسْتَشْرَفَھَا الشَّیْطٰنُ وَاِنَّھَا لاََتَکُوْنُ اَقْرَبَ اِلَی اللّٰہِ مِنْھَا فِیْ قَعْرِ بَیْتِھَا۔ (رواہ الطبرانی فی الاوسط و رجالہ رجال الصحیح) ’’حضرت عبداللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے