تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
عمل کرتاہے۔ دوسرے وہ جس کو خدا نے مال دیا ہو سو وہ اس میں رات دن رضائے مولا میں خرچ کرتا رہتا ہے۔ (بخاری)عورتوں کو سورۂ بقرہ کی آخری دو آیتیں یاد کرانے کا حکم : ۸۴۔ وَعَنْ جُبِیْرِ بْنِ نَفَیْرٍؓ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ﷺ قَالَ: اِنَّ اللّٰہَ خَتَمَ سُوْرَۃَ الْبَقَرَۃِ بِاٰیَتَیْنِ اُعْطِیْتُھُمَا مِنْ کَنْزِہِ الَّذِیْ تَحْتَ الْعَرْشِ فَتَعَلَّمُوْھُنَّ نِسَائَکُمْ فَاِنَّھَا صَلَاۃُ وَقِرْبَانٌ وَدُعَائٌ۔ (رواہ الداری مرسلا) حضرت جبیر بن نفیرؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ایسی دو آیتوں پر سورۂ بقرہ ختم فرمائی ہے جو اللہ نے مجھے اس خزانہ سے دی ہیں جو اس کے عرش کے نیچے ہے۔ لہٰذا تم ان آیتوں کو سیکھو اور اپنی عورتوں کو سکھلاؤ (تاکہ وہ بھی تلاوت کریں) اور ان کے سیکھنے سکھانے کی ضرورت اس لیے ہے کہ یہ (ذریعہ) رحمت ہیں اور (اللہ کی) نزدیکی حاصل ہونے کا سبب ہیں اور سراپا دعا ہیں۔ (مشکوٰۃ المصابیح: ص ۱۸۹ بہ حوالہ دارمی) تشریح: اس حدیث میں سورۂ بقرہ کی آخری دو آیتوں کی فضیلت بیان فرمائی اور حکم دیا ہے کہ ان کو سیکھیں اور عورتوں کو بھی سکھائیں تاکہ سبھی ان کی برکتوں سے مالا مال ہوں۔ حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ سورۂ بقرہ کی آخری دو آیتیں ({اٰمَنَ الرَّسُوْلُ} سے لے کر سورت کے ختم تک) اللہ نے مجھے اپنے اس خزانہ سے دی ہیں جو اس کے عرش کے نیچے ہے اور یہ بھی فرمایا کہ یہ دونوں آیتیں ذریعہ رحمت اور اللہ کی نزدیکی حاصل ہونے کا سبب ہیں اور سراپا دعا ہیں۔ ان آیتوں کو یاد کریں، بار بار پڑھیں اور خصوصیت کے ساتھ سوتے وقت ضرور پڑھا کریں۔ ان کی مزید فضیلت ابھی ابھی ان اوراق میں ان شاء اللہ آیت الکرسی کی فضیلت کے بعد بیان ہوگی، عورتوں کو ذکر و تلاوت میں بھی مردوں سے پیچھے نہیں رہنا چاہیے، آخرت کی دوڑ دھوپ میں سب یکساں ہیں، جو جتنا کرلے گا اس کا اجر پالے گا۔ مرد ہو یا عورت ہو، آخرت بے انتہا ہے، وہاں کی نعمتیں بھی بے انتہا ہیں، عمریں بھی بے انتہا ہوں گی۔ نعمتوں کی نوازش ہوگی جو مرد و عورت جس قدر اعمال صالحہ کی پونجی ساتھ لے جائے گا وہاں ثواب پائے گا۔سورۂ بقرہ اورآل عمران کی فضیلت : حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ آں حضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اپنے گھروں کو قبریں نہ بناؤ (یعنی گھروں میں ذکر و تلاوت کا چرچا رکھو اور ذکر و تلاوت سے خالی رکھ کر گھروں کو قبرستان نہ بنادو کہ جیسے وہاں ذکر و تلاوت کی قضا نہیں، ایسے ہی تمہارے گھر بھی اس سے خالی ہوجائیں اور زندہ لوگ مردوں کے مشابہ بن جائیں) پھر فرمایا کہ بے شک شیطان اس گھر سے بھاگتا ہے جس میں سورۂ بقرہ پڑھی جاتی ہے۔ (مسلم شریف) حضرت ابوامامہؓ سے روایت ہے کہ آں حضرت ﷺ نے فرمایا کہ قرآن پڑھو کیوں کہ وہ قیامت کے دن اپنے لوگوں کے لیے (جو اسے پڑھتے پڑھاتے ہیں اور اس کی تلاوت کا ذوق رکھتے ہیں) سفارشی بن کر آئے گا، پھر فرمایا کہ دو روشن