تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مردوں کے لیے یہ بھی مسنون ہے کہ مسجد میں باجماعت تراویح پڑھیں۔ حافظ ہوں تو خود قرآن سنائیں، ورنہ دوسروں کا قرآن سنیں، رمضان میں قرآن پڑھنے او رسننے کا ذوق بڑھ جانا مومن کے کامل ایمان کا تقاضا ہے، جو لوگ نماز تراویح میں سستی کرتے ہیں یا حافظ ریل کو تراویح پڑھانے کے لیے تجویز کرتے ہیں تاکہ جلدی فارغ ہوجائیں (اگرچہ ریل چلانے میں قرآن کے حروف کٹ جائیں اور معنی بدل جائیں) ایسے لوگ سخت غلطی پر ہیں، سال میں ایک ماہ کے لیے تو یہ موقعہ نصیب ہوتا ہے اس میں بھی مسجد اور نماز سے لگاؤ نہ ہو اور جلدی بھاگنے کی کوشش کریں جیسے جیل سے بھاگ رہے ہوں، بہت بڑی محرومی ہے، ایسے لوگ تراویح کے علاوہ کیا نفل پڑھتے، تراویح جو سنت موکدہ ہے اسی کو بددلی سے پڑھتے ہیں، بلکہ پڑھنے کا نام کرکے جلد سے جلد ہوٹل میں جاکر لہو و لعب میں مشغول ہوجاتے ہیں۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ بہت سی عورتیں روزے تو خوب رکھتی ہیں اور شب قدر میں بھی خوب جاگ لیتی ہیں، لیکن تراویح پڑھنے میں سستی کرتی ہیں۔ اے ماؤ بہنو! آخرت کے کاموں میں غفلت نہ برتو، تراویح پوری بیس رکعت پڑھا کرو، اگر بالفرض کسی وجہ سے مثلاً بچوں کے رونے جھینکنے یا ان کے مریض ہونے کی وجہ سے شروع رات میں پوری تراویح نہ پڑھ سکو تو جب سحری کے لیے اٹھو اس وقت پوری کرلو، بلکہ اگر شروع رات میں پوری نماز تراویح رہ جائے تو پوری بیس رکعتیں سحر کے وقت پڑھ لو۔رمضان آخرت کی کمائی کا مہینہ ہے اس میں خوب زیادہ عبادت کیاکریں : ۵۸۔ وَعَنْ اَبِیْ ھُرِیْرَۃَ ؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہُ ﷺ اِذَا دَخَلَ رَمَضَانُ فُتِحْتُ اَبْوَابُ السَّمَائِ وَفِیْ رِوَایَۃٍ فُتِحَتْ اَبْوَابُ الْجَنَّۃِ وَغُلِّقَتْ اَبْوَابُ جَھَنَّمَ وَسُلْسِلَتِ الشَّیَاطِیْنُ وَفِیْ رِوَایَۃٍ فُتِحَتْ اَبْوَابُ الرَّحْمَۃِ۔ (رواہ البخاری ومسلم) حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ فرمایا حضور اقدسﷺ نے جب (ماہ)رمضان داخل ہوتا ہے تو آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، اوربعض روایات میں ہے کہ جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کردیئے جاتے ہیں اور شیاطین (زنجیروں) میں جکڑ دیئے جاتے ہیں، (اور ایک روایت میں ہے کہ) رحمت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں۔ (مشکوٰۃ ص ۱۷۳، از بخاری و مسلم) ۵۹۔ وَعَنْہُ ؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہُ ﷺ اِذَا کَانَ اَوَّلُ لَیْلَۃٍ مِّنْ شَھْرِ رَمَضَانَ صْفَدْتِ الشَّیَاطِیْنُ وَمَرْدَۃُ الْجِنِّ وَغُلِّقَتْ اَبْوَابُ النَّارِ فَلَمْ یُفْتَحُ مِنْھَا بَابُ وَفُتِحْتُ اَبْوَابُ الْجَنَّۃِ فَلَمْ یُغْلَقْ مِنْھَا بَابٌ وَیُنَادِیْ مُنَادٍ یَابَاغِی الْخِیْرِ اقَبْلُ وَیَابَاغِی الشَّرَ اَقْصِرُوللّٰہِ عُتَقَائُ مِنَ النَّارِ وَذٰلِکَ کُلَّ لَیْلَہِ۔ (رواہ الترمذی) حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ حضور اقدسﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب ماہ رمضان کی پہلی رات ہوتی ہے تو شیاطین اور سرکش جن جکڑ دیئے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے