تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مونڈے جانے سے سر کے مسامات کھل جاتے ہیں، ان کے ذریعہ اندر کی حرارت باآسانی باہر آجائے گی، نیز اس سے سننے اور سونگھنے اور دیکھنے کی طاقت بڑھتی ہے، یہ حکمت تحفۃ الودود میں لکھی ہے۔کتاب حسن المعاشرۃ اخلاق حسنہ کا بیان حسن اخلاق والے کا مرتبہ : (۱۵۹) وَعَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالیٰ عَنْہَا قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُوْلُ اِنَّ الْمُؤْمِنَ لَیُدْرِکُ بِحُسْنِ خُلُقِہِ دَرَجَۃِ قَائِمِ اللَّیْلِ وَصَائِمِ النَّھَارِ۔(رواہ ابودائود) ’’حضرت عائشہؓ سے روایت ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بلاشبہ مومن بندہ اچھے اخلاق کی وجہ سے راتوں رات نماز میں کھڑے رہنے والے اور دن بھر روزہ رکھنے والے آدمی کا درجہ پالیتا ہے۔‘‘ (مشکوٰۃ المصابیح ص ۴۳۱، از ابودائود)تشریح : اچھی خصلت و عادت جسے نصیب ہوجائے تو اسے دنیا و آخرت کی خیر مل گئی، اچھے اخلاق کا اللہ جل شانہٗ کے یہاں بہت وزن ہے، ایک حدیث میں ارشادہے کہ ’’قیامت کے دن سب سے زیادہ بھاری چیزجو مومن کے ترازو میں رکھی جائے گی وہ اچھے اخلاق ہوں گے۔‘‘ لفظ ’’اچھے اخلاق‘‘ کا مفہوم بہت وسیع ہے۔ اس کی تشریح میں ہزاروں صفحات کی کتابیں لکھی جاسکتی ہیں۔ اللہ کی ساری مخلوق کے حقوق واجبہ ادا کرنا، چھوٹوں پر شفقت کرنا، بڑوں کا اکرام کرنا، سب کو اپنی زبان اور ہاتھ کی تکلیف سے محفوظ رکھنا اور آگے پیچھے سب کی خیرخواہی کرنا، دھوکہ نہ دینا، خیانت نہ کرنا، سچ بولنا، نرمی اختیار کرنا، ہر ایک سے اس کے مرتبہ کے مطابق برتائو کرنا، جو اپنے لیے پسند کرے دوسرو ں کے لیے وہی پسند کرنا، مشورہ صحیح دینا، بدزبانی سے بچنا، حیا اور شرم اختیار کرنا، مخلوق کی حاجتیں پوری کرنا، سب کے ساتھ خوبی کا برتائو کرنا، بے جا غصہ نہ کرنا، حسد اور کینہ کو دل میں جگہ نہ دینا اور اسی طرح کی بیسیوں باتیں جن کو حسن اخلاق کا مفہوم شامل ہے۔ ایک شخص نے عرض کیا۔ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے بہتر کیا چیز ہے جو انسان کو عطا کی گئی؟ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب میں فرمایا کہ ایسی چیز حسن اخلاق ہے۔ (بیہقی) حسن اخلاق کا مظاہرہ صحیح معنوں میں اس وقت ہوتا ہے جب لوگوں سے تکلیف