تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
گونگے، بہرے، ننگے بادشاہ :لیکن پہلا مطلب دوسری روایت کے زیادہ قریب ہے، جو حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے اور یہ کہ: وَإِذَا رَأَیْتَ الْحُفَاۃَ الْعُرَاۃَ الصُّمَّ الْبُکْمَ مُلُوْکَ الاِْرْضَ۔ جب تو ننگے پیر، ننگے بدن والے گونگے، بہرے لوگوں کو دیکھے کہ وہ زمین کے بادشاہ بن گئے۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ تنگدست اور مفلس لوگ جو اخلاق میں اتنے گرے ہوئے ہوں کہ حق سننے سے بہرے اور حق کے بولنے سے گونگے ہوں گے، ان کو اقتدار مل جائے گا اور دولت ملنے پر بلند مکانات بنابناکر اپنی بڑائی جتائیں گے۔ حضرت ابوہریرہؓ کی روایت میں یہ بھی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے آخر میں فرمایا: فِيْ خَمْسٍ لَّا یَعْلَمُھُنَّ إِلَّا اللّٰہُ کہ قیامت کا علم ان ہی پانچ چیزوں میں ہے جن کو اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا، جن کا ذکر سورۂ لقمان کی آخری آیت إِنَّ اللّٰہَ عِنْدَہٗ عِلْمُ السَّاعَۃِ میں ہے۔ حدیث جبرئیل ؑ سے ایمان کے بنیادی عقائد اجمالی طورپر معلوم ہوئے، اب ہم اسلامی عقائد تفصیل کے ساتھ لکھتے ہیں، ان کو سمجھئے اور یاد کیجیے اور بچوں کو پڑھایئے اور سمجھا کر یاد کرایئے۔ دین اسلام کے علاوہ کوئی دین اللہ کے نزدیک مقبول نہیں ہے: ۲۔ وَعَنْ أَبِيْ ہُرَیْرَۃَ ؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ وَالَّذِيْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہٖ لَا یَسْمَعُ بِيْ أَحَدٌ مِّنْ ھَذِہِ الْاُمَّۃِ یَھُوْدِيٌ وَّلَا نَصْرَانِيٌّ ثُمَّ یَمُوْتُ وَلَمْ یُؤْمِنْ بِالَّذِيْ اُرْسِلْتُ بِہٖ إِلَّاکَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّارِ۔1 (1 رواہ مسلم) حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں محمد ﷺ کی جان ہے اس امت1 (1 اس امت سے مراد مردو عورت یعنی وہ انسان مراد ہیں جو حضور اقدس ﷺ کی بعثت کے وقت دنیا میں تھے یا اس کے بعد قیامت تک پیدا ہوں گے) میں سے جس کسی شخص کو میرے بارے میں یہ علم ہوگا کہ اللہ نے مجھے نبی بناکر بھیجا ہے اور وہ مجھ پر ایمان لائے بغیر مرجائے تو وہ ضرور دوزخی ہوگا، خواہ یہودی ہو، خواہ نصرانی ہو۔1 (1 مشکوٰۃ ص ۱۲ از مسلم) تشریح: حضرت محمدمصطفی ﷺ اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ہیں۔ آپ کے بعد کوئی نبی نہ آئے گا، جو(شخص) آپ کے بعد کسی کو نبی مانے وہ کافر ہے، خواہ وہ کیسا ہی اسلام کا دعویٰ کرے، آپ کو اللہ تعالیٰ نے جب سے مبعوث فرمایا ہر مرد و عورت انسان اور جن پر آپ کی نبوت پر ایمان لانا اور آپ کے لائے ہوئے دین کو ماننا فرض ہوگیا، قیامت تک جتنے بھی انسان اور جنات ہوں گے آپ سب کے نبی ہیں اور سب کی طرف مبعوث ہیں۔ آپ کی بعثت پر دیگر تمام انبیاء کرام علیہم السلام کی شریعتیں منسوخ کردی گئیں۔ اب نجات کا راستہ صرف اور صرف یہی ہے کہ حضرت محمد رسول اللہ ﷺ پر ایمان لائیں اور آپ کی شریعت پر چلیں، کوئی یہودی ہو یا نصرانی، بدھ مت ہو یا پارسی، ہندو یا کسی اور مذہب کا پیرو، اس کی نجات صرف