تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
7نیل پالش جو آج کل ناخنوں پر لگائی جاتی ہے اس کے ہوتے ہوئے وضو اور غسل نہیں ہوسکتا ، کیوں کہ یہ رنگ نہیں بلکہ گاڑھی چیز ہے جس کے اندر پانی نہیں پہنچتا۔موزوں پر مسح کرنا ۱۴۔ وَعَنْ شُرَیْحِ بْن ھَانِیٍٔ قَالَ أَتَیْتُ عَائِشَۃَ ؓ فَسَاَلْتُھَا عَنِ الْمَسْحِ عَلَی الْخُفَّیْنِ فَقَالَتْ إِیْتِ عَلِیًّا فَإِنَّہٗٗ أَعْلَمُھُمْ بِوُضُوْئِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ﷺ کَانَ یُسَافِرُ مَعَہٗ فَأَتـْیـْتُـہٗ فَسَأَلْتُہٗ فَقَالَ یَوْمٌ وَلَیْلَۃٌ لِلْمُقِیْمِ وَثَلَاثَۃُ أَیَّامٍ وَّلَیَالِیَھِنَّ لِلْمُسَافِرِ۔ (رواہ الطحاوي ورواہ مسلم عن علی وفیہ تصریح بکونہ مرفوعا) حضرت شریح ؒ (تابعی) سے روایت ہے کہ میں حضرت اُمّ المؤمنین عائشہؓ کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے معلوم کیا کہ موزوں پر مسح کی کیا مدت ہے؟ انھوں نے فرمایا کہ تم علیؓ کے پاس جاؤ کیوں کہ علیؓ حضور اقدس ﷺ کے وضو کو صحابہؓ میں سب سے زیادہ جاننے والے ہیں، وہ حضور اقدس ﷺ کے ساتھ سفر کیا کرتے تھے، چناں چہ میں حضرت علیؓ کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے سوال کیا، انھوں نے بتایا کہ (موزوں کے مسح کی مدت) مقیم کے لیے ایک دن اور ایک رات اور مسافر کے لیے تین دن اور تین رات ہے۔ (شرح معانی فی الاثارللامام الطحاوی، ص ۴۳) تشریح: اللہ پاک کے دین میں بڑی آسانیاں ہیں، انہی میں سے ایک یہ آسانی ہے کہ اگر چمڑے کے موزے وضو کرکے پہن لو پھر وضو ٹوٹ جائے تو اب وضو کرتے وقت موزے اتار کر پاؤں دھونا ضروری نہیں ہے، بلکہ سر کے مسح سے فارغ ہوکر پاؤں دھونے کے بجائے موزوں پر مسح کرلینا کافی ہے، مگر شرط یہ ہے کہ ایسے موزے ہوں جن سے دونوں پاؤں کے ٹخنے چھپے ہوئے ہوں ۔ 1 جو مسافر شرعی ہو وہ تین دن تین رات اور جو گھر پر ہے وہ ایک دن ایک رات کے اندر جتنی مرتبہ وضو کرے موزوں پر مسح کرلے، جب یہ مدت گزر گئی تو اب موزے اتار کر پاؤں دھوئے بغیر وضو نہ ہوگا اور یہ ایک دن ایک رات (مقیم کے لیے) اور تین دن تین رات (مسافر کے لیے) اس وقت شمار ہوں گے جس وقت موزے پہننے کے بعد وضو ٹوٹ جائے۔ مسافر شرعی سے مراد وہ شخص ہے جو ۴۸ میل کے سفر کے لیے اپنی بستی یا شہر سے نکل جائے، اگرچہ ہوائی جہاز کا سفر ہو، اگر گھر پر رہتے ہوئے موزوں پر مسح شروع کیا، پھر ایک دن ایک رات پورا ہونے سے پہلے سفر شروع کردیا تو تین دن تین رات کی مدت پوری کرلے اور اگر سفر میں موزے پہن کر مسح شروع کیا تھا اور ایک دن ایک رات پورا ہونے سے پہلے گھر پر پہنچ گیاتو ایک دن ایک رات پورا ہونے تک مسح کرے اور ایک دن ایک رات پور اہوچکا ہے تو موزے اتار کر پاؤں دھولے اور ہر صورت میں مدت کی ابتداء اسی وقت سے ہوگی جس سے پاؤں دھو کر موزے پہننے کے بعد وضو ٹوٹا ہو۔