تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پردہ کرنے کو گویا گناہ سمجھتی ہیں، جہالت سے خدا بچائے، ایک نیک کام کے لیے نکلی اور راستہ بھر گناہ کرتی رہی۔ یہ بڑی حماقت کی بات ہے۔ حدیث شریف میں ارشاد ہے: لَعَنَ اللّٰہُ النَّاظِرَ وَالْمَنْظُوْرَ اِلَیْہِ۔ (بیہقی فی شعب الایمان) یعنی اللہ کی لعنت ہو دیکھنے والے پر اور اس کی طرف جس کو (اس کے اختیار سے) دیکھا جائے۔ مطلب یہ ہے کہ مرد ہو یا عورت، اسے کسی کا چہرہ یا کوئی دوسرا عضو جو دیکھنے کی ممانعت کی گئی ہے، اس ممانعت کی خلاف ورزی دیکھنے والا کرے گا، تو لعنت کا کام کرے گا اور جو اپنے اختیار سے دکھائے وہ بھی لعنت کا کام کرے گا اور یہ جو عورتیں نامحرموں کے سامنے بے پردہ ہوتی ہیں اور اس کا موقع دیتی ہیں کہ کوئی انھیں دیکھے، وہ اپنے آپ کو لعنت کے لیے پیش کرتی ہیں۔مجاہد : جو شخص اللہ کی راہ میں جہاد کے لیے نکلا اس کی جہاں اور بہت سی فضیلتیں ہیں ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اس کی دعا بارگاہ خداوندی میں ضرور مقبول ہوتی ہے۔ چوں کہ یہ شخص اللہ کی راہ میں جان و مال کی قربانی دینے کے لیے نکل کھڑا ہوا، اس لیے اپنے اخلاص اور صدق نیت کی وجہ سے اس قابل ہوگیا کہ اس کی درخواست رد نہ کی جائے۔ جب مجاہد دعا کرتا ہے تو اللہ جل جلالہ اس کی دعا ضرور قبول فرماتے ہیں۔مریض : مریض بھی ان لوگوں میں سے ہے جن کی دعا ضرور قبول کی جاتی ہے۔ اللہ جل جلالہ سے سوال تو ہمیشہ عافیت ہی کا کرنا چاہیے، لیکن اگر بیماری آجائے تو اس کو بھی صبر و شکر کے ساتھ برداشت کرے، جب مومن بندہ بیمار ہوتا ہے تو اول تو بیماری کی وجہ سے اس کے گناہ معاف ہوتے ہیں اور درجات بلند ہوتے ہیں، دوسرے تندرستی میں جو عبادت کرتا ہے اس کا ثواب اس کے لیے لکھا جاتا ہے، تیسرے اس کی دعا کی حیثیت بہت بڑھ جاتی ہے اور ضرور قبول ہوتی ہے۔ ایک حدیث میں ہے کہ حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب تم مریض کے پاس جاؤ تو اس سے دعا کے لیے کہو، کیوں کہ اس کی دعا فرشتوں کی دعا کی طرح سے ہے۔ (ابن ماجہ عن ابن عمرؓ) مریض اپنی تکلیف میں اور کچھ نہیں کرسکتا تو اللہ کے ذکر میں تو مشغول رہ ہی سکتا ہے اور اپنے لیے اور اپنے اعزہ و اقرباء اور احباب کے لیے خوب دعائیں کرسکتا ہے۔ مومن کی بیماری بھی نعمت ہے مگر کوئی اپنی حیثیت تو پہچانے اور نعمت کو نعمت تو جانے۔ قرآن و حدیث کا علم نہ ہونے کی وجہ سے مسلمانوں کو نہ ایمان کی قیمت معلوم ہے نہ مومن کی حیثیت کا پتہ ہے۔ اللہ تعالیٰ شانہٗ علم دے اور