تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وَابَعَثْہُ مَقَامًا مَّحْمُوْدَانِ الَّذِیْ وَعَدْتَّہٗ۔1 وَرْزُقْنَا شَفَاعَتَہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ اِنَّکَ لَا تُخْلِفُ الْمِیْعَادِ۔ (مشکوٰۃ) اے اللہ اس پوری پکار کے رب اور قائم ہونے والی نماز کے رب، محمد ﷺ کو وسیلہ عطا فرما (جو جنت کا ایک درجہ ہے) اور ان کو فضیلت عطا فرما اور ان کو مقام محمود پر پہنچا جس کا تو نے ان سے وعدہ فرمایا ہے، اور ہم کو قیامت کے دن ان کی شفاعت سے بہرامند فرما بے شک تو وعدہ خلافی نہیں فرماتا۔ (1 اذان کی دعا میں لفظ وعدتہ تک بخاری وغیرہ کی روایت ہے اور اس کے بعد جو لفظ ہیں وہ بیہقی کی سنن کبری میں ہیں۔ (حصن) تنبیہ: اذان کی دعا میں لفظ وَالدَّرَجَۃَ الرَّفِیْعَۃَ جو مشہور ہے وہ حدیث شریف سے ثابت نہیں ہے۔ اس کے پڑھ لینے سے رسول اللہ ﷺ کی شفاعت واجب ہوجاتی ہے۔جب گھر میں داخل ہو تو پڑھے : اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَالُکَ خَیْرَالْمَوْلَجِ وَخَیْرَالْمَخْرَجِ بِسْمِ اللّٰہِ وَلَجْنَا وَعَلٰی اللّٰہِ رَبَّنَا تَوَکَّلْنَا۔ اے اللہ میں تجھ سے اچھا داخل ہونا اور اچھا باہر جانا مانگتا ہوں۔ ہم اللہ کا نام لے کر داخل ہوئے اور ہم نے اللہ پر بھروسہ کیا جو ہمارار ب ہے۔ (مشکوٰۃ) اس کے بعد اپنے گھر والوں کو سلام کرے۔ (مشکوٰۃ)جب گھر سے نکلے تو یہ دعا پڑھے : بِسْمِ اللّٰہِ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللّٰہِ لَا حُوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ۔ میں اللہ کا نام لے کر نکلا ہوں، میں نے اللہ پر بھروسہ کیا، گناہوں سے بچانا اور نیکیوں کی قوت دینا اللہ ہی کی طرف سے ہے۔ حدیث شریف میں ہے کہ جو شخص گھر سے نکل کر اس کو پڑھے تو اس کو (غائبانہ) ندا دی جاتی ہے کہ تیری ضرورتیں پوری ہوں گی اور تو (ضرر اور نقصان سے) محفوظ رہے گا اور ان کلمات کو سن کر شیطان وہاں سے ہٹ جاتا ہے۔ یعنی اس کے بہکانے اور ایذا دینے سے باز رہتا ہے۔ (ترمذی)اور آسمان کی طرف منہ اٹھا کر یہ پڑھے : اَللّٰھُمَّ اِنِیْ اَعُوْذُ بِکَ اَنْ اَضِلَّ اَوْ اُضَلَّ اَوْ اَظْلِمَ اَوْ اُظْلَمَ اَوْ اَجْھَلَ اَوْ یُجْھَلَ عَلَیَّ۔ (مشکوٰۃ) اے اللہ میں اس بات سے تیری پناہ چاہتا ہوں کہ گمراہ ہوجاؤں یا گمراہ کردیا جاؤں یا ظلم کروں یا مجھ پر ظلم کیا جائے یا جہالت کروں یا مجھ پر جہالت کی جائے۔ یہ دعا حضرت ام سلمہؓ سے مروی ہے۔ وہ فرماتی ہیں کہ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ حضور اقدس ﷺ میرے گھر سے نکلے ہوں اور یہ دعا نہ پڑھی ہو۔