تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اسلامی عقائد جاننے کی ضرورت اور اہمیت : بہت سے ماں باپ بچوں کو اسلام کے عقیدے نہیں سکھاتے بلکہ خود بھی اسلامی عقیدے نہیں جانتے، گریجویٹ ہوجاتے ہیں۔ پی ایچ ڈی کرلیتے ہیں۔ لیکن توحید و رسالت اور آخرت کے بارے میں جو عقائد ہیں ان سے ناواقف ہوتے ہیں۔ اسی ناواقفی کی وجہ سے ہر مدعی اسلام کو مسلمان سمجھتے ہیں۔ چاہے وہ اسلامی عقیدوں کا منکر ہی ہو۔ جب حضور اقدس ﷺ کو اللہ کا رسول مان لیا تو اللہ کی کتابوں اور اس کے فرشتوں اور اس کے تمام رسولوں کے بارے میں اور قبر و حشر و نشر یعنی قیامت وغیرہ کے بارے میں جو کچھ آپ نے بتایا ہے ان سب کا ماننا فرض ہوگیا، بہت سے لوگ تو ایسے ہوتے ہیں کہ اسلام کے عقیدوں کا مذاق بناتے ہیں اور اللہ و رسول پر اعتراض کرتے ہیں اور پھر بھی اپنے کو مسلمانوں میں شمار کرتے ہیں۔ حالاں کہ ایسے لوگ شرعاً مسلمان نہیں ہیں۔ختم نبوت کا منکر کافر ہے : بہت سے لوگ ایسے جاہل ہیں کہ حضور اقدس ﷺ کے بعد کسی دوسرے کو اللہ کا نبی اور رسول مانتے ہیں، جب ان سے کہا جاتا ہے کہ قرآن مجید میں حضور اقدس ﷺ کو خاتم النبیین فرمایا ہے تو قرآن ماننے کے بجائے خود آیت کا مطلب ہی الٹ پلٹ کرنے لگتے ہیں۔ یہ لوگ مسلمان نہیں ہیں۔ چاہے کتنی ہی نمازیں پڑھیں، کیسے ہی اخلا ق کا دکھاوا کریں، ایسے لوگوں کو مسلمان سمجھنا ہی کفر ہے۔کونسا کلمہ گو مسلمان ہے : بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ ہر کلمہ گو مسلمان ہے اور ختم نبوت کے منکروں اور بے دینوں، ملحدوں، دہریوں کو بھی اسی لیے مسلمان سمجھتے ہیں کہ وہ زبان سے کلمہ کا اقرار کرتے ہیں۔ یہ بہت بڑی جہالت ہے۔ زبان سے کلمہ پڑھنا مسلمان ہونے کے لیے کافی نہیں ہے اس کلمہ کی تشریح جو قرآن و حدیث میں آئی ہے اس کو دل سے ماننے سے مسلمان ہوتے ہیں۔عقائد پر جنت و دوزخ کا فیصلہ : عقائد کا معاملہ بہت نازک ہے۔ عقائد کی صحت پر دوزخ کے ہمیشہ والے عذاب سے نجات پانے اور جنت کی ابدی نعمتوں سے نوازا جانا موقوف ہے۔ جس کا عقیدہ کفریہ ہو ہمیشہ دوزخ میں رہے گا، اس لیے اپنے عقیدے درست کرنا اور بچوں کو صحیح عقائد سمجھانا، سکھانا اس زندگی کا سب سے بڑا فریضہ ہے اور اولاد کی سب سے بڑی ہمدردی ہے۔ حضرت عمرو بن شعیب کی روایت کردہ دوسری حدیث میں ہے کہ حضور اقدس