تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں وارد ہوئی ہیں، انھی خبروں میں قبر اور حشر اور جنت و دوزخ اور جنتیوں اور دوزخیوں کے حالات کی سب تفصیلات آجاتی ہیں، گزشتہ اوراق میں جو اسلامی عقائد ہم نے بیان کیے ہیں، وہ سب توحید و رسالت کے ماننے کے ذیل میں آجاتے ہیں، کیوں کہ قرآن اور حدیث میں یہ تفصیلات مذکور ہیں۔ نئے دور کے تعلیم یافتہ نوجوان کالجوں میں پڑھتے ہیں اور یہود و نصاریٰ سے اسلامیات کی ڈگری لیتے ہیں، قرآن و حدیث میں وارد شدہ بہت سی چیزوں میں شک کرتے ہیں، یا ان کا انکار کرتے ہیں اور خود کو مسلمان بھی کہتے ہیں، جاہل رہتے ہوئے مسلمان رہتے تو کیا ہی اچھا ہوتا، ایمان تو برقرار رہتا، ایسے علم کا ناس ہو جو خدا اور رسول ﷺ کی باتوں میں شک پیدا کرے، ایمان سب سے زیادہ قیمتی چیز ہے، اس کو ضائع نہ ہونے دو۔ توحید ورسالت کی گواہی کے بعد عملی طور پر پورے اسلام کو اپنے اوپر نافذ کرنا ضروری ہے، اسلام کے احکام تو بہت ہیں جو زندگی کے ہر شعبہ پر حاوی ہیں، لیکن ان میں نماز، زکوٰۃ، حج، روزہ رمضان کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ حضور اقدس ﷺ نے ان کی اہمیت اس طرح ظاہر فرمائی کہ اسلام کو ایک خیمہ سے تشبیہہ دی اور اس کے پانچ ستون بتائے، سب سے پہلا سب سے بڑا ستون توحید و رسالت کی گواہی ہے، یہ مرکزی ستون ہے جیسے خیمہ کے درمیان اونچا ستون ہوتا ہے کہ اگر وہ نہ ہو ا تو خیمہ کسی طرح قائم ہی نہیں رہ سکتا، پھر اس ستون کے بعد چارکونوں پر ایک ایک ستون چاہیے، وہ ستون نماز، زکوٰۃ، حج اور روزہ رمضان ہیں۔دوسرا رکن : ان میں اولیت اور سب سے زیادہ اہمیت نماز کو حاصل ہے۔ توحید و رسالت کی گواہی کے بعد اسلام کا سب سے اہم رکن نماز ہے جس پر باقی دین کا انحصار ہے۔ حضرت عمر رضی للہ تعالیٰ عنہ نے اپنے گورنروں کو سرکاری سرکلر کے طور پر لکھ کر بھیجا تھا کہ: مَنْ حَفِظَھَا وَحَافَظَ عَلِیْھَاحَفِظَ دِیْنُہٗ وَمَنْ ضَیَّعَھَا فَھُوَلِمَا سِوَاھَا أَضِیْعُ۔ (مشکاۃ المصابیح) جس نے نماز کی حفاظت کی اور اس کے پڑھنے کی پابندی کی وہ اپنے (باقی) دین کی بھی حفاظت کرے گا اور جس نے نماز کو ضائع کردیا وہ اپنے (باقی) دین کو اس سے زیادہ ضائع کرے گا۔‘‘ اسی وجہ سے نماز اسلام کا سب سے بڑا ستون ہے۔ ایک حدیث میں ارشاد فرمایا ہے کہ جس نے نماز کی پابندی نہ کی وہ قیامت کے دن فرعون، ہامان، قارون اور ابی بن خلف کے ساتھ ہوگا۔ (جب کہ اس نے کافروں کا عمل کیا تو عقل کا تقاضا ہے کہ کافروں کے ساتھ حشر ہو)تیسرا رکن : نماز کے بعد زکوٰۃ کاذکر فرمایا جو اسلام کا تیسرا رکن ہے، قرآن شریف میں ارشاد ہے: {وَوَیْلٌ لِّلْمُشْرِکِیْنَo الَّذِیْنَ لَا یُؤْتُوْنَ الزَّکٰوۃَ وَہُمْ بِالْاٰخِرَۃِ ہُمْ کٰفِرُوْنَo}1 (1 فصلت:۶،۷) ’’اور مشرکوں کے لیے بڑی خرابی ہے جو زکوٰۃ نہیں دیتے اور آخرت کے منکر ہیں۔‘‘ آیت شریفہ کا سیاق اس طرف اشارہ کررہا ہے کہ زکوٰۃ نہ دینا مشرکوں کا کام ہے، اللہ